لاہور(نمائندہ جنگ) چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے نجی میڈیکل کالجز کیس میں ریمارکس دیئے کہ 90فیصد نمبر لینے کے باوجود داخلوں سے محروم طالبعلموں کا مستقبل داؤپر نہیں لگنا چاہیے، سپریم کورٹ نے نجی میڈیکل کالجز میں فیسوں کی حد اور معیار مقرر کرنے کیلئے پی ایم ڈی سی، یوایچ ایس اور دیگر فریقین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے سفارشات طلب کر لیں اور داخلوں سے محروم طالبعلموں کیلئے 5فیصد سیٹیں بڑھانے کیلئے سیکرٹری صحت پنجاب سے وضاحت طلب کر تے ہوئے کہا کہ داخلوں کیلئے میکنزم بناکر 24گھنٹوں میں عدالت کو پیش کیا جائے۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے ازخود کیس کی سماعت کی۔ سیکرٹری صحت پنجاب نجم شاہ نے عدالت کے روبرو اعتراف کیا کہ ہم سے میرٹ کا قتل ہوا ہے جس کی وجہ سے میرٹ پر پورا اترنے والے ذہین طالبعلم داخلوں سے محروم رہ گئے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اتنے اہم عہدے پر بیٹھ کر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیوں نہیں کیا، کم نمبروں کے باوجود نجی میڈیکل کالجز میں داخلہ لینے والے طالبعلموں کوپڑھائی سے روکنا مناسب نہیں ہے۔