• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹ انتخابات دھبہ ہیں، اچکزئی، جب مریم، فاٹا ارکان کو فون کررہی تھیں تو کہاں تھے، آفریدی

سینیٹ انتخابات دھبہ ہیں، اچکزئی، جب مریم، فاٹا ارکان کو فون کررہی تھیں تو کہاں تھے، آفریدی

اسلام آباد( نمائندہ جنگ،آئی این پی ) پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سر براہ محمود خان ا چکزئی نے سینیٹ الیکشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئین سے کھیل کھیلا جا ر ہا ہے۔ ضمیر بیچنے والا محب وطن اور خریدنے ولا بھی محب وطن ہے جبکہ ضمیر نہ بیچنے والا ملک دشمن بنا دیا گیا ہے۔ ہمیں مجبور کیا جا رہا ہے کہ گلی کوچوں کا رخ کرو۔ کل سینٹ کے انتخا بات میں پاکستان کی بر بادی کی بنیاد ڈال دی گئی یہ دھبہ ہیں ۔ ان خیا لات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ ڈپٹی سپیکر مرتضے جاوید عباسی نے اجلاس کی صدارت کی۔ محمود اچکزئی نے کہا کہ میں انتہائی اہم مسئلے پر بات کرنا چاہتا ہوں۔ کل سینیٹ کے انتخا بات ہوئے ہیں نہ تو میں پاگل ہوں اور نہ میرا شوق ہے کہ کسی کو ناراض کروں نہ ہی میں زندگی سے بیزار ہوں ،تین قسم کےلوگ آئین کے تحفظ کا حلف اٹھاتے ہیں ، ایک فوجی دوسرے جج اور تیسرے ممبران پارلیمنٹ ۔اس وقت ملک کے آئین سے کھیل کھیلا جا رہاہے۔یہ رضا کا رانہ فیڈریشن ہے، یہ پاکستان ہے ، یہاں آئین کو کچھ نہیں سمجھا جا تا۔ یہاں سر ائیکی ، سندھی ، پشتو ن ، بلوچ ، پنجابی کئی قومیتیں آ باد ہیں ۔ سب کی اپنی ثقافت ہے مگر ان سب کو آئین کی رسی نے آ پس میں با ندھاہوا ہے۔ہم سے حلف لیاگیا ہے۔جب آئین خطر ے میں ہو تب نہیں بولیں گے توکب بولیں گے۔اگر سینٹ کے الیکشن میں زر اور زور کا استعمال ہوگا تو پاکستان کی بنیاد یں ہل جائیں گی۔ہمارے صوبے کے الیکشن ہوئے تو میں نے بتا یا تھا کہ ان میں مداخلت کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کل جو سینٹ کے انتخابات ہوئے در اصل پا کستان کی بر بادی کی بنیاد ڈالی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ جب نواز شریف کو نکا لا گیا تو میں نے اسی وقت کہا تھا کہ جمہوری اور غیر جمہوری قوتوں کے در میان جنگ شروع ہوگئی ہے۔ کل کی جنگ میں ہم ہار گئے ہیں زر اور زور کی وجہ سے۔ انہوں نے تاریخی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میر جعفر نے پیسے لے لئے تھے جس وجہ سے نواب سر اج الدولہ کو سرنڈر کرنا پرا۔ جعفر نے پیسے لئے اور سلطان ٹیپو کو شکست ہوئی کیونکہ صادق نے قلعہ کے کمزور پوائنٹ کی نشان دہی کردی تھی۔ میر جعفر کو ننگ دین اور ننگ ملت کہا گیا۔ اگر ووٹ بیچنا جرم نہیں ، ووٹ فروخت کرنا جرم نہیں تو پھر میر جعفر اور میر صادق کوبھی معاف کردو ۔ا نکے مزار پر فاتحہ پڑھو۔آج جوکچھ ہو رہا ہے آئین کہتاہے کہ اس میں بغاوت جائز ہے۔ ہمیں مجبور کیا جا رہا ہے کہ گلی کوچوں کا رخ کرو۔ میں پشتون ہوں ،مجھ سے ایک دوست آج ہی پوچھ ر ہا تھا کہ کوئی آ پ کو نہیں پیٹتا تو میں نے ان سے کہا کہ مجھے کیا پیٹیں گے ۔ یہ مجھے ماریں گے ۔ میری موت پاکستان پر حملہ ہو گا اور بنیادیں ہلا کر رکھ دے گا۔ادھر جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ الیکشن سب سے زیادہ غلیظ اور غیرشفاف طریقہ سے ہوا اس عمل نے جمہوریت کو داغدار کر دیا، بھیڑ بکریوں کا میلہ لگا ہوا تھا اور جس کے پاس دولت ہو اس کو لایا جا رہا تھا،اس کی جماعت اسلامی مذمت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام سینیٹرز اور ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کے ارکان سے قرآن پر حلف لیا جائے کہ انہوں نے پیسے نہ لئے اور نہ دیئے اور اس کے ساتھ سیاسی جماعتوں کے سربراہوں سے بھی قرآن پر حلف لیا جائے کہ انہوں نے سینیٹ الیکشن میں خرید و فروخت نہیں کی ۔ اگر یہی حال رہے گا تو پارلیمنٹ کی کوئی عزت نہیں کرے گا جس نے ووٹ فرو خت کیا اور خریدااس پر اللہ کی لعنت ہو اور میں بھی اس پر لعنت بھیجتا ہوں۔ پیپلزپارٹی کے نوید قمر نے کہا کہ سینیٹ کے الیکشن آئین کے مطابق ہوئے ہمیں قانون پر عمل کرنا چاہئے جنہوں نے سینیٹ الیکشن میں حکومت کیخلاف امیدوار کو ووٹ دیا انہوں نے آئین اور قانون کیخلاف کام کیا یہ کہنا درست نہیں ،ن لیگ کی سینیٹ میں شکست کی وجہ پارلیمنٹ کو عزت نہ دینا ہے۔ اگر ان پر مشکل وقت آتا ہے تو جمہوریت پسند بن جاتے ہیں اور مشکل وقت نکل جائے تو فرعون بن جاتے ہیں۔ یہ سب ان کے کارناموں کا نتیجہ ہے، وقت آ گیا بادشاہت کو ختم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ رضا ربانی کا دور مثالی تھا ن لیگ نے ان کو استعمال کرنے کی کوشش کی، محمود اچکزئی سے درخواست کرتا ہوں کہ جمہوری عمل کو آگے بڑھنے دیں تاکہ جنرل الیکشن صاف اور شفاف طریقہ سے ہوں اور یہی سب کی فتح ہوگی ۔ تحریک انصاف کے شہر یارخان آفریدی نےکہا کہ سینیٹ الیکشن میں لوگ فروخت ہوئے اور ان کو بھیڑ بکریوں کی طرح خریدا گیا۔ ہم نے سمجھا کہ ہم اس ایوان کا احترام بڑھائیں گے اور سینیٹ الیکشن کیلئے ڈائریکٹ الیکشن کروانے کا مطالبہ بھی کیاتھا۔ عمران خان نے اخلاقی جرات کی کہ ہمارے 17 ایم پی اے فروخت ہوئے اور ہم ان کو عبرت کا نشان بنائینگے۔ انہوں نے کہا کہ محموداچکزئی کو اس وقت یاد نہیں آیا جب مریم نواز نے فاٹا ایم این ایزکو خریدنے کیلئے فون کیا، اس وقت کہا ں تھے ، بلوچستان میں عوام کی تذلیل کی گئی اور اپنے رشتہ داروں کو نوازا گیا، جب تحریک انصاف کے چیئرمین پر ہماری پارٹی کی ایک بہن نے الزام لگائے تو سارے کیوں خاموش رہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے نوازشریف کیساتھ اپنے آپ کوبھی احتساب کیلئے پیش کیا۔ اس طرح سینیٹ الیکشن میں دیگر جماعتوں کیساتھ تحریک انصاف کا بھی احتساب کیا جائے اور جنہوں نے ووٹ کو فروخت کیا ہے ان کو عبرت کا نشان بنایا جائے اور ان لوگوں کو مینار پاکستان پر سرعام پھانسی دی جائے،یہ روش تبدیل ہونی چاہئے کہ اگر میں جیتوں تو جمہوریت کی فتح اور ہار جاؤں تو ہارس ٹریڈنگ ہوئی ہے۔ تحریک انصاف ووٹ فروخت کرنے والوں کو پھانسی دینے کیلئے تیار ہے۔ قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر ن لیگ کے کیپٹن (ر) محمد صفدر نے کہا ہے کہ سینٹ الیکشن میں سازش ہوئی، نواز شریف اس نظام کو بدلنے کی طرف چل نکلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے آبائو اجداد نے یہ پاکستان دیا،بھٹو کو پھانسی دی گئی لیکن اس کا نظریہ زندہ رہا۔گزشتہ روز سینیٹ الیکشن میں جو کچھ ہوا وہ ایک مرتبہ پھر بھٹو کے نظرئیے کو پھانسی دئیے جا نے کے مترادف ہے ۔ ہم سینیٹ میں ہارے لیکن ہم سیاسی جنگ نہیں ہارینگے۔ محمود اچکزئی نے بتا دیا کہ بلوچستان میں عدم اعتماد کیسے ہوا۔

تازہ ترین