• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی پی یو کے اختلافات،راجہ پرویز اشرف وفد کیساتھ برطانیہ کا دورہ کریں گے

لوٹن (شہزاد علی) سابق وزیراعظم پاکستان اور چیئرمین اوورسیز پی پی راجہ پرویز اشرف اور اوورسیز پاکستان پیپلز پارٹی کے بعض دیگر عہدے داروں کے پارٹی اختلافات نمٹانے کے لیے عنقریب برطانیہ آئیں گے، اس بات کا فیصلہ چئیرمین بلاول بھٹو کی ہدایات پر اوورسیز پی پی عہدیداروں کی اسلام آباد میں سابق صدر پاکستان پیپلزپارٹی برطانیہ سید حسن احمد بخاری اور ممتاز رہنما راجہ امجد اقبال کے ساتھ میٹنگ میں کیا گیا۔ چئیرمین اوورسیز پی پی سابق وزیراعظم پاکستان راجہ پرویز اشرف اور رکن اوور سیز کمیٹی قائد حزب اختلاف آزاد کشمیر دستور ساز اسمبلی چوہدری محمد یاسین سے یوکے میں پارٹی کے سابق عہدیداروں کی تفصیلی ملاقات ہوئی جس میں یوکے پاکستان پیپلز پارٹی کے تنظیمی معاملات پر مرکزی قیادت کو تحفظات پہنچائے گئے۔ اوورسیز پارٹی کے ذمہ داران کو آگاہ کیا گیا ہے کہ بعض لوگوں کو حال ہی میں جو عہدے دئیے گئے ہیں وہ متنازع ہیں اور اکثریتی کارکن ان کو تسلیم نہیں کرتے یہ میٹنگ بلاول بھٹو کی ہدایات پراس لیے منعقد ہوئی کیونکہ بلاول بھٹو چاہتے ہیں کہ برطانیہ میں پارٹی متحد ہوکر کام کرے اور تمام پارٹی کارکنان کو عزت و احترام دیا جائے۔ سید حسن بخاری نے میٹنگ میں راجہ پرویز اشرف پر واضح کیا کہ وہ خود برطانیہ میں پارٹی کے کسی عہدے کے خواہشمند نہیں ہیں بلکہ وہ صرف یہ چاہتے ہیں کہ پارٹی کے تمام لوگوں کے مرتبے اور عزت کا خیال رکھا جائے اور جن ورکروں نے اپنی زندگیوں کو پارٹی اور جمہوریت کے فروغ کے لئے وقف کیے رکھا ان کی خدمات کا اعتراف کیا جائے۔ سید حسن بخاری نے زور دیاکہ یوکے پارٹی کو اگر قابل اور اہل کارکن چلائیں تو یہ آج بھی ایک بڑی فورس ہوسکتی ہے اس موقع پر اس بات کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا گیا ہے کہ برطانیہ سے پی پی کے کارکنوں کا مین فوکس آنے والے عام انتخابات میں جماعت کو دوبارہ پاور دلانے میں کردار ادا کرنا ہے جبکہ اس بات کو بھی تسلیم کیا گیا ہے کہ بلاول بھٹو کی شاندار اور جاندار فعال قیادت میں پارٹی روز بروز مضبوط ہورہی ہے، آخر میں سینیٹ انتخابات میں پارٹی چیئرمین کی اہلیت کو خراج عقیدت پیش کیا گیا کہ سینیٹ میں کامیابی ان کی خداداد صلاحیتوں کا مظہر ہے دریں اثناء سید حسن بخاری جو برطانیہ میں پارٹی کےایک تھنک ٹینک کی حیثیت رکھتے ہیں، نمائندہ جنگ سے بات چیت میں برطانیہ کے متعدد پارٹی ورکروں نے یہ تاثرات دیئے ہیں کہ ان کی دیرینہ خدمات کا تقاضا تھا کہ انہیں اہم فیصلوں کا مکمل اختیار دیا جائے۔
تازہ ترین