سکھر (بیورو رپورٹ/چوہدری محمد ارشاد) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے صحت و تعلیم کے شعبے میں بہتری لانے کے لئے انقلابی اقدامات کئے جارہے ہیں، این آئی سی وی ڈی میں آنیوالے مریضوں کا مفت علاج کیا جارہا ہے، پہلے لوگ لاکھوں روپے خرچ کرکے کراچی، لاہور یا دیگر شہروں میں جایا کرتے تھے مگر اب انہیں سکھر میں ہی مفت علاج کی سہولیات میسر آگئی ہیں۔ حکومت سندھ نے اسپتال کیلئے سالانہ ایک ارب 20کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا ہے جبکہ مخیر حضرات جو تعاون کرینگے وہ اس کے علاوہ ہوگا۔ پیپلز پارٹی پاکستان کی وہ واحد پارٹی ہے جس نے پہلی بار عوام کی فلاح پر توجہ دی ہے۔ ڈاکٹرز کی تنخواہوں اور اسپتالوں میں ڈاکٹرز کی تعداد کے سسٹم کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ وہ سکھر میں قومی ادارہ برائے امراض قلب کے زیر اہتمام قائم ہونیوالے این آئی سی وی ڈی اسپتال کے دورے کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ سید خورشید احمد شاہ نے کہاکہ یہ اسپتال صرف سکھرکے لئے نہیں بلکہ یہ سارے پاکستان کے ضرورتمند اور غریب لوگوں کے لئے ہے۔ اس اسپتال کا معیار ایشیا کے بڑے اسپتالوں کے مقابلے کا ہے، 2009میں اس اسپتال کا سنگ بنیاد رکھا تھا، پھر اسے قومی ادارہ برائے امراض قلب کے سپرد کیا گیا۔ اس اسپتال میں سرجیکل سسٹم بھی ہے جس میں 8آپریشن تھیٹر ہیں، اسپتال میں ایک ماہ سے کم عرصے میں 2409مریضوں کو ایمرجنسی میں لایا گیا جن میں سے 715کو اسپتال میں داخل کیا گیا باقی کا معائنہ کر کے انہیں طبی امداد دی گئی، 1109مریضوں کی او پی ڈی کی گئی، 3مریضوں کی دل کی اوپن سرجری ہوئی۔