اسلام آباد(خصوصی رپورٹ)درخواست ضمانت منظور ہونے کے بعد کمرہ عدالت کے باہر میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے مولاناعبدالعزیزنے پرویز مشرف کو اپنا بھائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ پرویز مشرف سمیت لال مسجد کے تمام کرداروں کو معاف کرنے کا اعلان پریس کانفرنس کے ذریعے کریں گے۔ ام حسان ، حمیرا غازی اور دیگر خاندان کے افراد بھی معاف کرنے کیلئے تیار ہو گئے ہیں۔معاف کرنے کے پیچھے کسی قسم کی کوئی ڈیل نہیں ہے، اگر ملک میں قرآن و سنت کا قانون آتا تو پرویز مشرف سے غلطی نہ ہوتی ۔مولانا عبدالعزیز نے چارسدہ اوراے پی ایس واقعہ کی شدید مذمت کی۔اس کے بعد مولانا عبدالعزیز اور لال مسجد شہداء فائونڈیشن کے وکیل طارق اسد ایڈووکیٹ نے کہا کہ اگر انہوں نے مشرف کو معاف کیا تو ان کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کراؤں گا۔ پرویز مشرف کی معافی صرف مولانا عبدالعزیز کا نہیں بلکہ شہدائے لال مسجد کامعاملہ ہے۔ مولانا عبدالعزیز صرف اپنی والدہ اور بھائی کی حد تک مشرف کو معاف کر سکتے ہیں۔ سو سے زائد شہداء کے وارث ہیں جن کی طرف سے ایف آئی آر درج کروا کر ان کے قاتلوں سے بدلہ لوں گا۔قبل ازیں ایڈیشنل سیشن جج راجہ آصف محمود نےمولانا عبدالعزیز کی نعیم بخاری کو دھمکیاں دینے اور کمیونٹی سنٹر گراونڈ میں شرانگیز تقریر کرنے کے مقدمات میں درخواست ضمانت پچاس، پچاس ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کر لی۔ گزشتہ روزاسلام آباد کی لال مسجد کے سابق خطیب مولاناعبدالعزیزکی دھمکیوں اور شر انگیز تقاریر کے دو مقدمات میں ضمانت کیلئے ایڈیشنل سیشن جج راجہ آصف محمود کی عدالت میں پہنچے۔اس دوران مولانا عبدالعزیز کےوکیل طارق اسد ایڈو و کیٹ کی جانب سے ضمانت میں توسیع کی درخواست کی گئی جس پر عدالت نے دونوں مقدمات میں پچاس پچاس ہزار روپے مچلکوں کے عوض ضمانت میں پچیس فروری تک توسیع کردی ۔