• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

تحریک پاکستان کے دوران پڑھی جانے والی ولولہ انگیز نظم.

تحریک پاکستان کے دوران پڑھی جانے والی ولولہ انگیز نظمیں.

تحریک پاکستان کے دوران شاعروں نے بھی قومی ترانے اور ملی نغمے تخلیق کرکے پاکستان کی جدوجہد کو ایک ممیزعطا کی ایسی نظمیں درجنوں میں ہیں ذیل میں چند مشہور نظمیں قارئین کی نذر ہیں ان نظموں کا مجموعہ 14اگست 1986کو آزادی کی 39ویں سالگرہ کے موقعہ پر قومی ادارہ برائے تحفظ دستاویزات نے شائع کیا تھا۔

پاکستان تیرے خواب کی تعبیر

اٹھ کہ پاکستان تیر ا حق ہے تری تقدیر ہے

اٹھ کہ پاکستان تیرے خواب کی تعبیر ہے

تو مسلماں ہے جہانگیری ترا کردار ہے

بازوئوں میں تیرے زور حیدر کرار ہے

تیرے نعروں کی گرج سے گونج اٹھتا ہے جہاں

تھر تھراتا ہے تری ہیبت سے اکثر آسماں

درہ خیبر ابھی تک لرزہ براندام ہے

ہر چٹان پر تذکرہ اب بھی ترا ارقام ہے

سومنات اب تک ترے نعروں سے ہے گونجا ہوا

واردھا اب بھی تیری ہیبت سے ہے سہما ہوا

اب تلک گنگ و جمن کو یاد افسانے ترے

اب تلک ہیں برہمن کو یاد افسانے ترے

پھر ضرورت ہے کہ تو اٹھے اسی انداز سے

ہندپھر اک مرتبہ کانپے تری آواز سے

پھرچمک اٹھیں صنم خانے تری تنویر سے

بت کدوں میں بت تڑپ اٹھیں تری تکبیر سے

تیری ٹھوکر سے بدل سکتا ہے سب نظم جہاں

اک اشارے سے اڑا دے تو جہاں کی دھجیاں

اٹھ کہ اب پیش نظر تعمیر پاکستان ہے

اٹھ کہ تیری منتظر تقدیر پاکستان ہے

(آغا سید مظہر گیلانی)

(تحریک پاکستان کے دنوں میں سرحد کے بچے بچے کی زبان پر یہ نظم جاری تھی )

تازہ ترین
تازہ ترین