راولپنڈی( اپنےرپورٹر سے) لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس عباد الرحمان لودھی نے بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن راولپنڈی کی طرف سے میٹرک کے سالانہ امتحان 2018میں آئوٹ ہونے والے انگلش اور فزکس کے پرچے دوبارہ لینے کافیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔سائنس کی طالبہ افرا عارف نے عارف کریم ایڈووکیٹ کے ذریعے دائر رٹ میں بورڈ کے دوبارہ امتخان لینےکو چیلنج کیا تھا۔ رٹ میں موقف اختیار کیا گیاکہ پرچے راولپنڈی بورڈ انتظامیہ کی لاپرواہی اور غفلت کی وجہ سے آئوٹ ہوئے ، طالب علموں کا اس میں کوئی قصور نہیں ہے لہٰذا سزا بھی ڈیڑھ لاکھ سے زائد طلبا و طالبات کو نہ دی جائے ۔منگل کو سماعت کے موقع پر کنٹرولر امتحانات عابد کھرل نے عدالت میں انکوری رپورٹ پیش کی جس پر عدالت عالیہ راولپنڈی بنچ کے جسٹس عباد الرحمان لودھی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پرچے آئوٹ ہونے کی انکوائری رپورٹ 15مارچ کو آئی جبکہ دونوں پرچے ری شیڈول کرنے کا فیصلہ 9مار چ کو ہی کر لیاگیا۔عدالت نے پٹیشنر کے موقف کو درست قرار دیتے ہوئے بورڈ کی جانب سے دوبارہ امتحان لینے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔واضح رہےکہ انٹر میڈیٹ اینڈ سیکنڈری بورڈ راولپنڈی کے زیر انتظام میٹرک کے سالانہ امتحان 2018میں3مارچ کو گورنمنٹ اصغر مال کالج میں فزکس اور 5مارچ کوگورنمنٹ گرلزہائیر سیکنڈری سکول چوآخالصہ کے امتحانی مرکزمیں انگلش پارٹ ٹو کے سیکنڈ ٹائم کا پرچہ صبح کی شفٹ میں کھول لیا گیا تھا جس کو متعدد طالبات نے حل بھی کرلیا جبکہ بورڈ حکام کوپیپر ختم ہونے کے بعد غلطی کا انکشاف ہوا۔ بعد ازاں پنجاب ایگزامینشن بورڈ نے بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن راولپنڈی کو آئوٹ ہو جانے والے فزکس اور انگلش کے پرچے دوبارہ لینے حکم دیا تھا ۔