• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم اور چیف جسٹس پاکستان کے درمیان ملاقات، اداروں کے مابین مذاکرات کی راہ ہموار ہوگئی

اسلام آباد (صالح ظافر) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور چیف جسٹس پاکستان مسٹر جسٹس میاں ثاقب نثار کے درمیان سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کے چیمبر میں ہونے والی ملاقات نے طاقت کے مختلف مراکز کے درمیان کشیدہ تعلقات کے تناظر میں اداروں کے مابین مذاکرات کی راہ ہموار کر دی ہے۔ ملاقات کا شیڈول اچانک طے کیا گیا اور وزیراعظم عباسی کسی پروٹوکول کے بغیر سپریم کورٹ کی حدود میں معمولی سیکورٹی کے ساتھ پہنچے حالانکہ اس موقع پر سپریم کورٹ کے اندر اور باہر سخت سیکورٹی موجود تھی۔ سیاسی قیادت بالخصوص حکومت کے نقاد اس پیشرفت پر حیران ہوگئے ہیں لیکن پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے زیادہ تر اپوزیشن رہنمائوں نے اس صورتحال کا خیر مقدم نہیں کیا کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ حکمران جماعت اور اداروں کے درمیان تعلقات میں کسی بھی طرح کی نرمی سے ان کے مفادات کو ’’نقصان‘‘ ہوگا۔ غیر معمولی ملاقات وزیراعظم کی خواہش پر ہوئی جو اپنی پارٹی کے قائد میاں نواز شریف کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں جنہوں نے 28؍ جولائی کے گزشتہ سال کے سپریم کورٹ کے پاناما کیس کے فیصلے کے تناظر میں طاقت کے مختلف حلقوں کے درمیان مذاکرات کا خیال پیش کیا تھا۔ وزیراعظم عباسی نے سپریم کورٹ پہنچ کر چیف جسٹس سے بالمشافہ ملاقات کی۔ دی نیوز نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دونوں شخصیات نے ملک میں قانونی اصلاحات پر بات کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے ملاقات کی درخواست زیر التوا تھی لیکن اس کا فیصلہ ان کی خیبرپختونخوا کے دورے سے واپسی سے دو گھنٹے پہلے ہوا۔ چیف جسٹس نے خود وزیراعظم کا سپریم کورٹ کے دروازے پر استقبال کیا اور ملاقات کے بعد اسی گیٹ پر انہیں الوداع کیا۔ قبل ازیں سابق سینیٹ چیئرمین میاں رضا ربانی نے بھی چیف جسٹس سے سپریم کورٹ میں ملاقات کی تھی اور اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔ میاں رضا ربانی وہ پہلے سیاست دان تھے جنہوں نے چیئرمین سینیٹ ہوتے ہوئے نواز شریف کے حق میں اداروں کے درمیان مذاکرات کی بات پر حمایت کا اعلان کیا تھا۔
تازہ ترین