• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاسی منظرنامہ، وزیراعظم، چیف جسٹس ملاقات، افواہیں ختم ہونگی

سیاسی منظرنامہ، وزیراعظم ، چیف جسٹس ملاقات، افواہیں ختم ہونگی

اسلام آباد(طاہر خلیل) عرصہ دوراں میں قانون اورسیاست کی تیز کشمکش نے الزامات ، بدزبانی، شرافت و شائستگی سے آلودہ منظرنامے میں جمہوریت کے مستقبل کو بھی دھندلا کررکھ دیا تھا۔ ایسے ماحول میں وزیراعظم شاہد عباسی اور چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی ملاقات سے بے یقینی اور مختلف قسم کی افواہوں اور قیاس آرائیوں کے خاتمے میں مدد ملے گی، مبصرین نے وزیراعظم اور چیف جسٹس کی ملاقات کو کئی اعتبار سے خوش آئند قرار دیا ہے۔گزشتہ ایک ہفتے کے دوران میاں نواز شریف کے تندو تیز لہجے میں نرمی دیکھی گئی تو ساتھ ہی 24 گھنٹے میں عدالت کے دو فیصلوں کو مسلم لیگ(ن) نے مثبت پیغام جانا جس میں ایک نہال ہاشمی کی خودسری اورغیر ذمہ دارانہ طرزعمل کی بنا پر دوسری بار توہین عدالت کا معاملہ تھا جس میں واضح ثبوتوں کے باوجو د عدالت عظمیٰ نے تحمل کا مظاہرہ کیا اور معافی نامہ تسلیم کرکے معاملے کو مزید کارروائی کےلئے سندھ ہائی کورٹ کے سپرد کردیا۔ دوسرا چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ کی طرف سے توہین عدالت درخواست کا معاملہ تھا، عدالت نے اس معاملے میں بھی تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے توہین عدالت کی درخواست خار ج کردی تھی اور ریمارکس دئیے تھے کہ نواز شریف کچھ رہے ہی نہیں، کارروائی کیا کریں؟ چیف جسٹس ا اور وزیراعظم کے مابین ملاقات سے یہ حقیقت اجاگر ہوتی ہے کہ دستور کی حکمرانی میں ہی نجات ہے، ایک ماہ قبل وزیراعظم نے قومی اسمبلی میں عدلیہ کے حوالے سے تین شکوے بیان کئے تھے اور توجہ دلائی تھی کہ پارلیمانی امور میں مداخلت کی روک تھام ضروری ہے عدالتوں میں منتخب ارکان کو چور ڈاکو مافیا کہا جاتا ہے سرکاری افسروں کو بے عزت کیا جاتا ہے جس سے بیورو کریسی نے فیصلے کرنا چھوڑ دئیے ہیں۔

تازہ ترین