• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کچہری واقعہ،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے آج ہنگامی اجلاس طلب کرلیا

اولپنڈی (نمائندہ جنگ) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے راولپنڈی کے احاطہ عدالت میں دو افراد کے قتل کا سخت نوٹس لیتے ہوئے آج صبح نو بجے اعلٰی سطحی کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا، جبکہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی خالد نواز نے زیرحراست ملزم کے قتل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعہ کو مثال بناکر ہر صورت ذمہ داروں کا تعین اور انہیں سزا بھی ملے گی۔ واقعہ کے بعد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج خالد نواز نے فوری طور پر ہنگامی میٹنگ طلب کرلی جس میں آر پی او، سی پی او، رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ بہادر خان، ڈائریکٹر جنرل ڈسٹرکٹ جوڈیشری رائو عبدالجبار، ڈسٹرکٹ بار راولپنڈی کے صدر خرم مسعود کیانی، جنرل سیکرٹری راجہ عامر محمود اور دیگر شریک تھے۔ اس دوران چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے بھی فون پر رابطہ کرتے ہوئے صورتحال سے آگاہی حاصل کی اور واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے آج جمعرات صبح نو بجے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا جس میں آئی جی پنجاب سمیت پولیس اور جوڈیشری افسران کے علاوہ وکلا قیادت شریک ہوگی، میٹنگ کے دوران ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی خالد نواز نے واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کی نفری، واک تھرو گیٹ اور دیگر انتظامات کے باوجود کسی شخص کا اسلحہ لیکر جوڈیشل کمپلیکس میں داخل ہونا لمحہ فکریہ ہے لیکن اس سے بھی بڑھ کر تشویش اور حیرانی کی بات یہ ہے کہ پولیس حراست میں لائے جانے والے ملزمان پر حملہ ہوا اور پولیس ملازمین نے مزاحمت تک نہیں کی اور تماشائی بن کر ایک طرف کھڑے رہے۔انہوں نے کہا کہ تفصیلی اور جامع انکوائری کے بعد اس واقعہ کو مثال بناتے ہوئے ذمہ داران کا باقاعدہ تعین ہوگا اور انہیں قانون کے مطابق سزا دی جائے بعدازاں اس واقعہ اور میٹنگ کی تفصیلی رپورٹ فوری طور پر چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو بھجوائی گئی جبکہ ڈسٹرکٹ بار راولپنڈی کے صدر خرم مسعود کیانی نے واقعہ پر افسوس اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک عرصہ سے مطالبہ کر رہے تھے کہ ضلع کچہری راولپنڈی اور جوڈیشل کمپلیکس کی ناقص سکیورٹی بہتر بنائی جائے آج مسلح شخص کا اسلحہ لیکر عدالت تک پہنچنا اور دو افراد کے قتل نے ہمارے خدشات کو سچ ثابت کرتے ہوئے انتظامیہ کی طرف سے بھرپور سکیورٹی کے دعوئوں کا پول کھول دیا ہے۔
تازہ ترین