اسلام آباد(نمائندہ جنگ) عدالت عظمیٰ میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے سرکاری اسپتالوں میں سہولتوں کی عدم فراہمی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے وزیر اعظم کے ساتھ اپنی منگل کے روز ہونے والی ملاقات حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم سے ملاقات کے بعد معاملات پر تیزی سے پیش رفت ہوگی، انشا اللہ اب کوئی سمری نہیں رکے گی، کل کی میٹنگ کے بعد معاملات جلدی حل ہونگے، اب کوئی کام نہیں رکے گا، سرکاری اسپتالوں کے سربراہوں کی تقرری کے سلسلے میں ہمیں مثبت پیشرفت چاہیے، اگر تاخیر ہوئی توکسی سمری کا انتظار نہیں کیا جائیگا، اچھے لوگوں کی تقرری ہم خود کردینگے، درخواست گزار نے شکایت کی کہ انتظامی عہدوں پر بھی ڈاکٹروں کو لگا دیا جاتا ہے۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کام کرنے دیں بعد میں دیکھیں گے اچھے لوگ لگائے گئے یا نہیں۔ بعدازاں سماعت ایک ہفتے کیلئے ملتوی کر دی۔چیف جسٹس میا ں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجازالاحسن پر مشتمل 3 رکنی بنچ نے بدھ کے روز از خود نوٹس کیس کی سماعت کی تو سیکرٹری کیڈ اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل پیش ہوئے۔