اسلام آباد( نامہ نگار)نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے ترجمان نے روزنامہ جنگ راولپنڈی میں شائع ہونے والی خبر کی وضاحت کی ہے،جس میں ملتان۔سکھر موٹروے کے ٹھیکہ میں مبینہ بے ضابطگیوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ترجمان نے اصل صورت حال کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ملتان۔سکھر موٹروے ،چین پاکستان اقتصادی راہداری( سی پیک) کا اہم ترین سیکشن ہے اوراس کاٹھیکہ نہایت شفاف انداز میں اور تمام مروجہ قواعد وضوابط کے مطابق دیا گیا۔یہ منصوبہ چین اور پاکستان کی حکومتوں کے درمیان دستخط شدہ فریم ورک ایگریمنٹ میں شامل ہے اور اس منصوبہ کیلئے فنڈز چین فراہم کر رہا ہے۔ایگریمنٹ کے مطابق تعمیری اداروں کی نامزدگی حکومت چین کرے گی اور منصوبے کو ای پی سی کی بنیاد پر تعمیر کیا جائے گا۔لہذا تین نامزد بولی د ہندگان کے درمیان بڈنگ کا عمل مکمل کیا گیا اور پروکیورمنٹ کاکام پیپرا کے قواعد ۔5 کے مطابق عمل میں لایا گیا،جس کے مطابق بین الاقوامی معاہدوں کو مقامی قوانین پر فوقیت حاصل ہوگی۔ترجمان نے کہا کہ تفصیلی تکنیکی اور مالی جانچ پڑتال کے بعد میسرز چائنہ سٹیٹ کنسٹرکشن انجنیئرنگ کارپوریشن سب سے کم بولی دھندہ کے طور پر سامنے آئی ،جس کی اصل بولی کی قیمت 406،ارب روپے تھی ۔ترجمان نے کہا کہ یہ درست نہیں کہ ا صل بولی کی قیمت 240،ارب روپے تھی ،جس کو بعد میں بڑھادیا گیا۔ترجمان نے کہا کہ منصوبے کو 294 ،ارب کی بولی کی رقم پر حتمی شکل دی گئی اور منصوبے کا پی سی ون بھی حتمی بولی کی بنیاد پر دوبارہ بنایا گیا اور کنٹریکٹ ایگریمنٹ پر دستخط کرنے سے پہلے ایکنک سے منظوری لی گئی۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کی اہمیت ملک کی معاشی ترقی کے حوالہ سے مسلمہ ہے اور اس طرح کی بے بنیاد خبریں اس عظیم منصوبے کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔ترجمان نے کہا کہ ملتان۔سکھر موٹروے منصوبہ پنجاب اور سندھ کے درمیان آمدورفت کی تیز ترین سہولت فراہم کرے گا اوراس پر کام شیڈول کے مطابق تیزی سے جاری ہے۔ جبکہ جنگ کے نامہ نگار کے مطابق مذکورہ خبرپارلیمان کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کی کارروائی کا حصہ تھی پی اے سی کی کارروائی کو من وعن شائع کیا گیا جس کو جنگ سمیت دیگر اخبارات نے بھی شائع کیا ۔