سکھر (بیورو رپورٹ) سکھر سانگی تھانے کی حدود میں پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان مقابلے میں ایک ڈاکو ہلاک ہو گیا جبکہ تین فرار ہوگئے ہلاک ہونے والے ڈاکو کے قبضے سے اسلحہ برآمد کرلیا گیا ہے۔ مارے جانیوالا ڈاکو بلوچستان کے سینیٹر کے بیٹے اور سندھ اسمبلی کے اسپیکر کے بھانجے کو اغوا کرکے ڈیڑھ کروڑ روپے تاوان وصول کرچکا تھا اور سکھر، شکارپور، خیرپور، نوشہروفیروز، کشمور، حیدرآباد سمیت دیگر اضلاع کی پولیس کو اغوا برائے تاوان، چوری، ڈکیتی سمیت 42 سے زائد سنگین مقدمات میں مطلوب تھا۔ ڈاکو کے قبضے سے کلاشنکوف، میگزین اور گولیاں برآمد ہوئی ہیں جبکہ اس کے دیگر 3ساتھی فرار ہوگئے ہیں۔ ایس ایس پی سکھرامجد احمد شیخ کے مطابق پولیس کو خفیہ اطلاع ملی تھی کہ اغوا برائے تاوان کی وارداتیں کرنیوالا خطرناک ڈاکو اپنے ساتھیوں کے ساتھ قومی شاہراہ پر سکھر کے تھانہ سانگی کی حدود کے نزدیک واردات کی نیت سے موجود ہیں، جس پر پولیس کی ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی، جنہوں نے علاقے کی ناکہ بندی کی اور اسنیپ چیکنگ کا عمل شروع کیا، اس دوران ایک گاڑی میں سوار 4ڈاکوؤں نے پولیس کی ناکہ بندی کو دیکھ کر پولیس پر فائرنگ شروع کردی، پولیس نے جوابی فائرنگ کی اور کار کا تعاقب کیا، پولیس فائرنگ کے سبب گاڑی کے ٹائر برسٹ ہوگئے جبکہ پولیس فائرنگ کے دوران ایک ڈاکو مارا گیا، کار میں سوار ڈاکو کے دیگر 3ساتھی رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہوگئے۔ مارے جانیوالے ڈاکو کی شناخت ممتاز عرف شکور عرف منڈو شیخ کے نام سے ہوئی ہے۔ ایس ایس پی سکھر نے بتایا کہ مارے جانے والا ڈاکو طویل عرصے سے مختلف اضلاع میں اغوا برائے تاوان جیسی سنگین وارداتیں انجام دیتا تھا، جبکہ ماضی میں یہ ڈاکو نامور سیاسی شخصیات کے رشتہ داروں اور عزیز و اقارب کو اغوا کرکے ان سے لاکھوں روپے تاوان کی مد میں وصول کرچکا ہے۔ گزشتہ سال مذکورہ ڈاکو نے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سینیٹر ہیمن داس کے بیٹے کو اغوا کیا تھا اور 90لاکھ روپے تاوان کی رقم وصول کرنے کے بعد اسے رہا کیا تھا، جبکہ 2سال قبل 2016میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج احمد خان درانی کے بھانجے نوید عرف نومی کو کراچی سے شکارپور واپس آتے ہوئے قومی شاہراہ پر نوشہروفیروز سے اغوا کرنیوالا بھی یہی ڈاکو تھا ،جس نے اغوا کے بعد اس کی رہائی کے لئے 60 لاکھ روپے تاوان کی رقم وصول کی تھی۔ مذکورہ ڈاکو سکھر، شکارپور، خیرپور، نوشہروفیروز، کشمور، حیدرآباد، دادو سمیت دیگر اضلاع کی پولیس کو اغوا برائے تاوان، چوری، ڈکیتی، قتل، اقدام قتل سمیت 42سے زائد سنگین مقدمات میں مطلوب تھا۔