اسلام آباد (نمائندہ جنگ) خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کی سیاسی طاقت کا اعتراف کرتے ہوئے تسلیم کیا ہے کہ پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کو شکست دینا مشکل کام ہے، وہاں نواز شریف کی مقبولیت کی جڑیں گہری ہیں اگر تحریک انصاف کے کارکن یہ سمجھتے ہیں کہ وہ عمران خان کی مقبولیت کو پنجاب میں کیش کرالیں گے تو ایسا نہیں۔ انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ ہم نے کے پی کے میں تبدیلی کا نعرہ لگایا تھا لیکن اس پر عملدرآمد کے حوالے سے پوری طرح کامیاب نہیں ہوئے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے روزنامہ جنگ کے پینل کو خصوصی انٹرویو دیتےہوئے کیا، پینل میں روزنامہ جنگ پشاور کے ایڈیٹر ارشد عزیز ملک، سلطان صدیقی اور گلزار محمد خان شامل تھے جبکہ وزیراعلیٰ کی معاونت کیلئے صوبائی وزیر اطلاعات شاہ فرمان بھی انٹرویو کے دوران موجود تھے، پرویز خٹک نے عمران خان کیلئے ہیلی کاپٹر کے استعمال کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وہ سرکاری ہیلی کاپٹر ذاتی مقاصد یا سیاسی جلسے کیلئے نہیں بلکہ سرکاری کاموں کیلئے استعمال کرتے ہیں۔ صوبے میں احتساب کمیشن غیرفعال اور اس کے دفاتر مقفل کئے جانے کے حوالے سےسوال کے جواب میں پرویز خٹک نے کہاکہ صوبے میں احتساب کمیشن قائم کیا گیا تو لوگوں کو محض الزامات کی بنیاد پر گرفتار کرنا شروع کردیا گیا ۔ یہ طریقہ کار واقعی غلط تھا اس لئے ہم نے قوانین میں ترامیم کیں۔ آئمہ کرام کو اعزازیہ دیکر سیاسی سطح پر ان کی ہمدردیاں حاصل کرنے کی حکمت عملی سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایسا قطعاً نہیں، اس حوالے سے ہم جو قانون سازی کر رہے ہیں اس سے مدرسوں میں سیاست ختم ہو رہی ہے، ایسے اقدامات سے زیادہ تکلیف مولانا فضل الرحمان کو ہو رہی ہے ، پرویز خٹک نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں ہم صوبے میں کسی سیاسی جماعت کے ساتھ اتحاد نہیں کریں گے ۔ ٹیکنو کریٹس اور قومی حکومت کے قیام کی باتیں غیر سنجیدہ ہیں،جمہوریت کیخلاف کوئی فیصلہ تسلیم نہیں کریں گے۔