چیف جسٹس پاکستان نے سپریم کورٹ میں بنی گالہ میں غیرقانونی تعمیرات سے متعلق سماعت میں کہا کہ غیرقانونی تعمیرات کے ذمہ داران کے نام بتائیں؟ تمام متعلقہ افراد کےخلاف کارروائی کریں گے۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے بنی گالہ میں غیر قانونی تعمیرات سے متعلق کی سماعت کی، اس موقع پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نےعدالت میں پیش ہوکر بتایا کہ سی ڈی اے نے ریگولرائزیشنز فائنل کرلی ہیں۔
سپریم کورٹ نے بنی گالہ میں غیرقانونی تعمیرات کی ریگولرائزیشن کابینہ سے دو ہفتے میں منظور کرانے کا حکم دیتے ہوئےسیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کےمنصوبےسےمتعلق ماہانہ رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کر دی اور پنجاب حکومت سے معاملے پررائے طلب کر لی۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ کورنگ نالےکے اندر بھی گھربنے ہوئے ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ غیرقانونی تعمیرات کےذمہ داران کے نام بتائیں؟تمام متعلقہ افراد کےخلاف کارروائی کریںگے۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ آٹھ مرلےپلاٹ کی قیمت صرف دس روپےوصول کرنا کیا مذاق نہیں؟
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ بنی گالہ میں 30 مارچ 2018 سے پہلے کی تعمیرات ریگولرائز کی جائیں گی جبکہ اس کے بعد تعمیرہونے والی عمارتیں مسمار کردی جائیں گی۔
سپریم کورٹ نے کورنگ نالے کی زمین پر غیر قانونی تعمیرات کی رپورٹ بھی طلب کرلی۔