لندن/ اسلام آباد(زاہد گشکوری /مرتضیٰ علی شاہ)پاکستان نے متحدہ قومی موومنٹ لندن کے چیف الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی دوبارہ انویسٹی گیشن کی درخواست کے لئے لندن بیسڈ وکیل ٹوبی کیڈ مین کی خدمات حاصل کرلی ہیں۔ برطانوی انویسٹی گیسٹیو ایجنسی سکاٹ لینڈ یارڈ نے اکتوبر2016ء میں کیس کی انویسٹی گیشنز ڈراپ کردی تھیں۔ ٹوبی کیڈمین کو ایک بار سکاٹ لینڈ یارڈ اور یوکے کرائون پراسیکیوشن سروس کے لئے متحدہ لندن کے چیف الطاف حسین کیخلاف منی لانڈڑنگ سے متعلق تازہ شواہد جمع کرنے میں اہم خیال کیا جارہا ہے۔ ایک سینئر افسر نے منگل کو جیونیوز کو تصدیق کی کہ انہوں نے الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کے لئے ٹوبی کیڈمین کی خدمات حاصل کی ہیں۔ وہ ایم کیو ایم سے متعلق تین کیسز میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے ان کیسز میں منی لانڈرنگ ، منافرت پر مبنی تقاریر اور عمران فاروق کا قتل شامل ہے۔ یہ افسر وزارت داخلہ سے منسلک ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایف آئی اے انویسٹی گیشن ٹیم بھی پاکستان میں ان کیسز کی تحقیقات کررہی ہے۔ کیڈمین انٹرنیشنل لاء سپیشلسٹ ہیں اور انہوں نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کے کیس کا دفاع کیا تھا۔ باخبر حکام نے بتایا کہ منسٹری آف لاء اینڈ جسٹس اور آفس آف اٹارنی جنرل آف پاکستان دونوں نے کیڈمین سے کنٹریکٹ پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔ یہ کنٹریکٹ یکم فروری 2018ء کو ہوا۔ حکام نے کنٹریکٹ کے مطابق برطانوی بیسڈ وکیل کیڈمین حکومت پاکستان کی نمائندگی الطاف حسین سے متعلق تمام امور میں کریں گے۔ وہ پاکستان ہوم آفس ، سکاٹ لینڈ یارڈ اور برٹش حکومت کے ساتھ رابطہ رکھیں گے۔ نامہ نگاروں کو معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ ماہ لندن میں ہوم آفس کو پاکستان ہائی کمیشن نے مطلع کیا حکومت پاکستان ٹوبی کیڈمین کی خدمات الطاف حسین سے متعلق کیسز میں حاصل کی ہیں۔ لندن میں پاکستان کے ہائی کمشنر سید ابن عباس نے برٹش حکومت کو خط بھیجا ہے جو الطاف حسین سے متعلق کیسز کو ڈیل کررہے ہیں۔ ایف آئی اے میں الطاف حسین سے متعلق کیسز کی باریک بینی سے مانیٹرنگ کرنے والے ایک سینئر افسر نے کہا کہ اسلام آباد کو الطاف حسین کے خلاف کیسز کی تازہ انویسٹی گیشنز شروع کرانے میں پیچیدگیوں کا احساس ہوا ہے۔ پاکستان اور الطاف حسین کے بارے میں کرائون پراسیکیوشن سروس کو کارروائی کے لئے نئے شواہد فراہم کرے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ اس کیس میں کیڈین پاکستان سے 0.7ملین برطانوی پونڈ چارج کریں گے لیکن سرکاری حکام وکیل کی فیس افشا کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ ذرائع نے کہا کہ ٹوبی کیڈمین یکم فروری سے فیس چارج کررہے ہیں۔ کراچی کے تاجر سرفراز مرچنٹ الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کیسز کھلوانے میں اہم کردار تھے اور وہ اس کیس میں نئے شواہد فراہم کرنے کے لئے تیار ہیں۔ کیڈین نے شریف فیملی کی لندن پرا پرٹیز کے حوالے سے جے آئی ٹی کی مدد بھی کی تھی۔ جیونیوز نے وزیرداخلہ احسن اقبال منسٹری آف لا اینڈ جسٹس اور اٹارنی جنرل پاکستان سے ان کا موقف جاننے کے لئے رابطے کیے تھے لیکن نئی پیشرفت کی انہوں نے اس کی تردید یا تصدیق نہیں کی۔ ان نامہ نگاروں نے ٹوبی کیڈمین کو بھی لکھا تھا کہ یہ معاہدہ کب ہوا اور اس معاہدہ کے تحت پاکستان کے لئے برطانیہ میں کام کرنے کے لئے کیا فیس طے پائی ہے لیکن اس خبر کے فائل کئے جانے تک ان کا جواب موصول نہیں ہوا۔ قبل ازیں پاکستان کے دو روزہ دورے کے بعد ہیتھرو ائرپورٹ پر جیو نیوز سے ٹوبی کیڈمین نے خصوصی گفتگو کی تھی۔ انہوں نے پاکستان میں ایف آئی اے کے سینئر حکام سے ملاقات کی تھی جنہوں نے سرفراز مرچنٹ کی شکایت پر متحدہ لندن لیڈر الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کیس درج کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ایم کیو ایم سے متعلق کیسز پر کام کرنے والے دو اداروں کے عہدیداروں سے ملاقاتیں کی تھیں اور ان سے الطاف حسین کے خلاف متعدد کیسز پر بات کی تھی ۔ میں ان کے پرفیشنلزم کی سطحی تحقیقات میں پیشرفت اور معیار سے متاثر ہوا جس کے بارے میں میرا یقین ہے کہ یہ ایک کمپری ہینسیو فائل ہے جو کہ ان کےپاس ہے اور اب یہ میٹرو پولیٹن پولیس کو پیش کی جاسکتی ہے۔