جمعیت علمائےاسلام کے مرکزی امیرمولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اگر فاٹا کے حوالے سے اُن کی تجاویزمان لی جاتیں تو فاٹا کے نوجوانوں میں اچانک اٹھنے والی بے چینی کی لہرپیدا نہ ہوتی۔
ضلع بٹگرام میں خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فاٹا کے ایشو پران کی رائے کو نظر اندازکرکے معاملات کو بُری طرح مس ہینڈل کیا گیا ہے جس کی وجہ سے آج وہاں سےریاست اور ریاستی اداروں کے خلاف آواز اٹھنے لگی ہے۔
انھوں نے کہا کہ قبائل کسی کے غلام نہیں ہیں ، اپنی سیاست کے لیے انھیں تختہ مشق نہ بنایا جائے۔
مولانا فضل الرحمان نے حکومت کوخبردار کرتے ہوئے کہا کہ قبائلیوں کے مستقبل کا فیصلہ اُن کی مرضی کے خلاف کبھی نہیں کیا جاسکتا۔