لاہور(آصف محمود ) فرانزک رپورٹ میں ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ سہیل احمد ٹیپو کی موت کو خودکشی قرار دیدیا گیا ، معتبر ذرائع نے جنگ کو بتایا کہ حکومت کی طرف سے تاحال فرانزک رپورٹ ان کی فیملی سمیت کسی کے ساتھ شیئر نہیں کی گئی جس کی وجہ پہلے سہیل احمد ٹیپو کے لئے حکومتی پیکیج کو حتمی شکل دینا ہے،فرانزک رپورٹ میں ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جن سے ثابت ہو سکے کہ ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ سہیل احمد ٹیپو کو قتل کیا گیا ،سہیل ٹیپو کے بوڑھے اور بیمار والدین کے لئے تاحیات پری میڈیکل سہولیات اور انھیں ایک خصوصی اٹینڈنٹ دینے جیسی مراعات بھی زیر غور ہیں ،سہیل ٹیپو کے قتل کی ایف آئی آر میں مقدمہ کے مدعی ان کے ماموں اکرم طاہر نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت کی طرف سے ان کے ساتھ فرانزک رپورٹ کے حوالے سے کوئی معلومات شیئر نہیں کی گئیں، سہیل احمد ٹیپو کی پراسرار ہلاکت کے کئی پہلو جے آئی ٹی نے چھیڑے ہی نہیں اور نہ ہی ان پر جامع تحقیقات کے بعد رپورٹ مرتب کی گئی،اب بھی اس مطالبے پر قائم ہیں کہ جے آئی ٹی میں خفیہ اداروں کے افسران کو شامل کرکے اس کیس کی از سر نو تحقیقات کی جائیں۔