سکھر + جیکب آباد (بیورو رپورٹ/ نامہ نگار) واٹر کمیشن کے سربراہ جسٹس (ر) امیر ہانی مسلم اپنے دورہ سکھر کے موقع صفائی و ستھرائی کی ابتر صورتحال دیکھ کر انتظامی افسران پر برہم ہوگئے، میونسپل کارپوریشن کے چیف آفیسر ہیلتھ اینڈ سینی ٹیشن کو عہدے سے فارغ کرنیکا حکم، قریشی گوٹھ میں نکاسی آب کی لائن کا منصوبہ جلد مکمل کرنے، نالوں سے ریت نکالنے، یوسی چیئرمینوں سے سوئپرز واپس لینے، پانی کے غیر قانونی کنکشن حاصل کرنیوالوں کیخلاف مقدمات درج کرنے کے احکامات دیئے جبکہ کمشنر سکھر کو نکاسی آب کی لائنوں میں ریت جمع ہونے کے حوالے سے انکوائری رپورٹ 2ہفتے میں جمع کرانیکا حکم دیدیا۔ چیئرمین سندھ واٹر کمیشن جسٹس (ر) امیر ہانی مسلم نے سکھر پہنچ کر شہر میں گندگی اور نکاسی آب کے ناقص انتظامات پر متعلقہ افسران اور اداروں پر سخت برہمی کا اظہار کیا، شہریوں کو سہولیات دینے میں ناکامی پر چیف آفیسر ہیلتھ اینڈ سینی ٹیشن سکھر عطاء الرحمن کو فوری طور پر عہدے سے فارغ کرنے کا حکم دیدیا، جبکہ امیر ہانی مسلم نے سکھر کے قریشی گوٹھ میں بجارانی چوک پر قائم 300ملین کی لاگت سے تعمیر ہونے والی 42انچ ڈایہ ڈریننج لائین کا معائنہ کیا، اس کی حالت زار اور گندا پانی شاہراہوں پر جمع رہنے، شہریوں کے گھروں میں گندا پانی جانے پر پبلک ہیلتھ اور میونسپل انتظامیہ پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ چیف انجینئر پبلک ہیلتھ شمس الدین شیخ نے بتایا کہ 300ملین کی لاگت سے 42انچ ڈایہ ڈرینیج لائین 700فٹ پر مشتمل ہے۔ اسکیم نامکمل ہونے پرچیئرمین سندھ واٹر کمیشن نے متعلقہ افسران کو تنبیہ کی اور فوری طور پر ڈرینیج لائین کا کام مکمل کرانے کا حکم دیا۔ جیکب آباد سے نامہ نگار کے مطابق جیکب آباد میں یوایس ایڈ کے تعاون سے36ملین ڈالر کی لاگت سے چار سال قبل شروع ہونے والا واٹرسپلائی کا میگا پروجیکٹ مکمل نہ ہونے سکا اور شہریوں کو پانی کی فراہمی نہیں ہورہی اور منصوبے میں تاخیر کی گئی ہے ، اس سلسلے میں سپریم کورٹ کی جانب سے تشکیل کردہ واٹر کمیشن کے سربراہ (ر) جسٹس امیرہانی مسلم نے شہریوں کو میٹھے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے گذشتہ روز جیکب آبادپہنچے،جسٹس امیرہانی مسلم نے افسران کے ہمراہ واٹرسپلائی کے میگا پروجیکٹ میں پانی کے تالابوں مشینری اور منصوبہ میں جاری کام کاجائزہ لیا۔ اس موقع پرجسٹس امیرہانی مسلم نے سختی سے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ واٹرسپلائی کے منصوبے کو جلد مکمل کرکے شہریوں کو صاف شفاف میٹھا پانی فراہم کیا جائے، غفلت برتنے والوں کو ہر گزمعاف نہیں کیا جائے گا۔ دورے کے موقع پر فلٹریشن پلانٹ پر کام کرنے والے عملے نے تنخواہیں نہ ملنے کی شکایات کیں جس پر امیر ہانی مسلم نے ڈی سی ہدایت کی کہ ملازمین کو جلد تنخواہ جاری کی جائیں ۔