لاہور ( آن لائن ) وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز شریف گزشتہ دوپہر اچانک جاتی امراء پہنچ گئے جہاں انہوں نے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف سے ملاقات کی ،ملاقا ت میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے نواز شریف کو چو ہدری نثار کے ساتھ ہونے والی ملاقات سے آگاہ کیا اور انہیں بتایا کہ چوہدری نثار پارٹی کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ تمام اختلافات کو دور کرتے ہوئے پارٹی کو آئندہ الیکشن کیلئے بہتر انداز میں تیار کیا جائے جبکہ ن لیگی ذرائع کے مطابق نواز شریف کی جانب سے ملاقات کے دوران چوہدری نثار کو گرین سگنل نہیں دیا گیا اور نواز شریف نے شہباز شریف کو صاف الفاظ میں جواب دیا کہ جب ان پر مشکل وقت آیا تو چوہدری نثار ان سے بجائے ہمدردی کرنے یا ان کے ساتھ دینے کی بجائے ان کا ساتھ چھوڑ گئے تھے میں ایسے شخص کو کیسے پارٹی میں دوبارہ اہمیت دوں تاہم شہباز شریف نواز شریف کو قائل کرتے رہے کہ ہمیں اس وقت اختلافات بھلا کر آگے بڑھنا چاہئے ۔بعد ازاںوزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر ہونے والی فائرنگ کی ابتدائی رپورٹ نواز شریف کو پیش کی اور انہیں واقعے کی مکمل تفصیلات سے آگاہ کیا جبکہ ملاقات کے دوران ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال سمیت الیکشن 2018 ء پر بھی مشاورت کی گئی ،ملاقات کے دوران سابق وزیراعظم نواز شریف نے وزیراعلیٰ پنجاب کو ہدایات جاری کیں کہ وہ سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پرہونے والی فائرنگ کے واقعے کی مکمل جامع تحقیقات کریں اور ملزمان کو جلدا زجلد انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔