لندن(وقار زیدی) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئررہنما اور سابق وزیر داخلہ پاکستان سینیٹر رحمان ملک نےکہا ہے کہ ندیم افضل کے پارٹی چھوڑنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔لوگ پارٹیوں میں آتے جاتے رہتے ہیں۔ کچھ لوگوں کےپارٹی چھوڑ جانے پر دکھ ہوتا ہے۔ موسمیاتی سیاسی ہجرت شروع ہوگئی ہے یہ پاکستانی سیاست کیلئے نقصان دہ ہے۔ سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے والوں کیخلاف قانون سازی کرنا ہوگی۔جنگ سے خصوصی گفتگو میں سینیٹر رحمان ملک نے کہا جو لوگ کل تک کرپٹ پکارے جاتے تھے، پارٹی تبدیل کرنے کےساتھ ہی وہ پاک ہو جاتے ہیں۔موسمی سیاسی پرندے نظریاتی نہیں ہوتےوہ کسی کے نہیں بن سکتے ہیں۔عمران خان نے اگر 20 لوگوں کے خلاف ا یکشن لینا تھا تو سینیٹ الیکشن کے فوراً بعد لیتے۔ان کوووٹ فروخت کرنے کا ثبوت پیش کرنا ہوگا۔اگر کے پی کے میں 20 ایم پی ایز فروخت ہوئے تو پنجاب سے پی ٹی آئی سینیٹر کیسے بن گیا۔ ممکن ہےپی ٹی آئی نے پنجاب میں سینیٹ الیکشن میں ووٹ خریدے ہوں۔ انہوں نے کہا میں نے چئیرمین سینیٹ سے درخواست کی ہے کہ وہ رولنگ دیں کہ چیف الیکشن کمشنرسینیٹ میں آکربریفنگ دیں۔ چیف الیکشن کمشنر جنرل الیکشن کا وقت بتائیں ۔ 2018 میں ہونے والے الیکشن میں دھاندلی روکنے کے لیے جو اقدامات کیے گئے ہیں انہیں سامنے لایا جائے۔رحمان ملک نے کہا کہ میں پارٹی نظم و ضبط کا پابند ہوں ورنہ ایسے انکشافات کرسکتا ہوں کہ در و دیوار ہل جائیں گے،میں نے فیصلہ کیا ہے کہ کچھ وقت کے بعد کھل کر سامنے آؤں گا۔قوم کیلئے پیپلز پارٹی کی تیار کردہ کارکنان کی نرسری کو تحریک انصاف نے ہائی جیک کر لیا، پاکستان تحریک انصاف آج تک ایک لیڈر پیدا نہ کر سکی سب کے سب دوسری پارٹیوں سے آئے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا کوئی لیڈر وکارکن اپنا نہیں، نہ ہی پارٹی کا کوئی نظریہ ہے۔ آج اگر کوئی بھی تحریک انصاف کا جلسہ دیکھیں تو لگتا ہے جیسے پیپلز پارٹی کا جلسہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا 45 سال ایف آئی اے و تحقیقاتی ایجنسیوں کے ساتھ کام کرنے کی بنیاد پر میرے پاس خاص مواد موجود ہے جسے جلدکتاب کی صورت میں شائع کرنا چاہتا ہوں۔ مسئلہ کشمیر کو دبایا جارہا ہے۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی وائٹ ہاؤس اور ڈاؤننگ سٹریٹ کا ڈارلنگ ہے۔ مودی نے 60 سے زائد ہیکرز بھرتی کر رکھے ہیں۔ اس حوالے سے تفصیلات پاکستان جا کر بتاؤں گا۔ سوشل میڈیا پر فوج اور عدلیہ کے خلاف جو مہم جاری ہے وہ افسوسناک ہے۔ ہمیں پاکستان کی سالمیت کیلئے آگے بڑھنا ہے۔ عدلیہ اور فوج ہی پاکستان کو تحفظ فراہم کر سکتے ہیں۔