سکھر (بیورو رپورٹ) شہر کے گنجان آباد علاقوں میں صفائی و ستھرائی کی ابتر صورتحال کو بہتر نہیں بنایا جاسکا، شہر کے بیشتر علاقوں میں جگہ جگہ گندگی و کچرے کے ڈھیر اور سیوریج کے جمع رہنے والے پانی سے اٹھنے والے تعفن و بدبو کی وجہ سے علاقہ مکین دہرے عذاب میں مبتلا ہے۔ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی عدم توجہی و لاپرواہی کے سبب شہر کے اکثریتی علاقوں فرےئر روڈ، جناح چوک، طارق روڈ، میانی روڈ، باغ حیات علی شاہ، شیخ شہین روڈ، واری تڑ روڈ، والس روڈ، نیم کی چاڑی، نیوپنڈ، نواں گوٹھ، بھوسہ لائن، پرانا سکھر، آدم شاہ کالونی سمیت دیگر علاقوں میں صفائی و ستھرائی کی ابتر صورتحال کو بہتر نہیں بنایا جاسکا ہے، مذکورہ علاقوں میں ایک جانب گند و کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں جنہیں اٹھانے والا کوئی نہیں تو دوسری جانب سیوریج کا نظام مفلوج ہونے سے گٹروں و نالیوں کا گندا پانی سڑکوں کی زینت بنا ہوا ہے، گند وکچرے کے ڈھیر اور سیوریج کے جمع رہنے والے پانی سے مذکورہ علاقوں میں تعفن اور بدبو پھیل رہا ہے، جس نے شہریوں کو دہری مشکلات سے دوچار کررکھا ہے۔ پریشان حال شہریوں نے میونسپل انتظامیہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ گنجان آبادی والے علاقوں میں طویل عرصے سے صفائی کا عملہ غائب ہے، شہر کچرا کنڈی میں تبدیل ہوتا جارہا ہے، مےئر سکھر ارسلان اسلام شیخ شہری مسائل کے حل کے لئے بلند و بانگ دعوے تو کرتے ہیں مگر وہ خود اپنے احکامات پر عملدرآمد کرانے میں ناکام نظر آتے ہیں، منتخب بلدیاتی نمائندے شہری مسائل کے حل میں مکمل طور پر ناکام ہوگئے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ ودیگر بالا حکام سے اپیل کی کہ صفائی و ستھرائی کی ابتر صورتحال کا نوٹس لیکر بہتر بنانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں تاکہ شہریوں کی مشکلات میں کمی واقع ہوسکے۔