• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سوشل میڈیا پر ٹیکس لگانے والا پہلا ملک

سوشل میڈیا پر بھی ٹیکس عائد......!

ٹیکسوں کی بھرمار اور اس کے بوجھ تلے دنیا بھر کے افرادلفظ ٹیکس سے ہی متنفر ہو گئے ہیں ،ہر روز نئے ٹیکس سے آشنا ہونے والوں کواس بلا سے چھٹکارے کی کہیں سے کوئی امید نظر نہیں آتی۔

دنیا بھر میں نئے نئے ٹیکس متعارف کرائے جا رہے ہیں ،ڈنمارک تو دنیا کا پہلا اور واحد ملک ہے جس نے موٹاپے پر بھی ٹیکس نافذ کر رکھا ہے۔

ڈنمارک کی طرز پر برطانیہ میں بھی موٹے اوروزنی لوگوں پر ٹیکس لگانے کی منصوبہ بندی جا ری ہے،پاکستان میں بھی ایسے ٹیکس لگائے گئے جس سے لوگوں کی چیخیں نکل گئیں،تاجر سڑکوں پر آگئے ،دھرنے و احتجاج کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہو گیا۔

دوسری جانب سے دنیا بھر کی حکومتوں نے ان مظاہروں کااحتجاج کا نوٹس تک نہ لیا ،لیکن یو گنڈ ا کی حکومت نے ایک ایسا ٹیکس لگانے کافیصلہ کیا ہے جو دنیا کے کسی ملک میں نافذ العمل نہیں اور وہ ٹیکس ہے’’ سوشل میڈیا ‘‘پر۔

یوگنڈا کے وزیر خزانہ ساجا ماتیا نے اس ٹیکس کو عائد کرنے کا اعلان کر دیا ہے تاہم اس ٹیکس کا اطلاق رواں سال جولائی سے نافذ العمل ہوگا ۔وزیر موصوف نے خیال ظاہر کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر ٹیکس سے حاصل ہونے والا ریونیو نہ صرف قومی سلامتی کو مستحکم کرے گا بلکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو بجلی کی فرہمی کو بھی یقینی بنایا جا سکے گاتاکہ موبائل استعمال کرنے والے افراد سوشل میڈیا سے زیادہ لطف اندوز ہو سکیں۔

وزیر خزانہ ساجا ماتیا نےواضح کیا کہ سوشل میڈیا ٹیکس ان تمام موبائل استعمال کرنے والوں پر نافذ ہوگا جو واٹس ایپ،فیس بک اور ٹوئٹر استعمال کرتے ہیں۔

وزیر خزانہ نے یہ بات واضح نہیں کی کہ یہ ٹیکس صارف سے کس طرح وصول کیا جائے گا،کیوں کہ2کروڑ 36لاکھ موبائل فون صارفین کی ہر ایپ کو مانیٹر کرنا آسان کام نہیں ہو گا جبکہ یوگنڈا کی حکومت انتخابات کے دوران سوشل میڈیا پر پابندی بھی عا ئد کر چکی ہے۔

تازہ ترین