• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی اقتصادی کونسل اجلاس، 3وزراء اعلیٰ کا واک آئوٹ

قومی اقتصادی کونسل اجلاس، 3وزراء اعلیٰ کا واک آئوٹ

سندھ ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے وزراء اعلیٰ نے قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس کا واک آئوٹ کردیا ہے ۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ ،وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجواور خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک واک آئوٹ کیا ۔

انہوں نے مشترکہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ ہمارے تحفظات تھے ،جن کا اظہار اجلاس کے دوران اور پھر واک آئوٹ کرکے باہر آگئے ہیں۔

اس موقع پر وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ اگلےمالی سال کی پی ایس ڈی پی موجودہ حکومت نہیں بناسکتی، آج قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس سے ہم 5 لوگ واک آؤٹ کرگئے ہیں۔

وزیر اعلی سندھ نے یہ بھی کہا کہ آج قومی اقتصادی کونسل اور مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہواجس میں پی ایس ڈی پی پر بحث ہوئی، 3 صوبوں کے وزیراعلیٰ اکٹھے پریس کانفرنس کررہے ہیں جبکہ موجودہ حکومت مئی میں ختم ہوگی۔

وزیر اعلی سندھ نے بتایا کہ سی سی آئی اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب موجود تھے مگر قومی اقتصادی کونسل میں نہیں تھے، قومی اقتصادی کونسل ایک آئینی ادارہ ہے، آج کے اجلاس میں13میں سے 9 نمائندے موجود تھے جبکہ اجلاس میں پی ایس ڈی پی کی سمری پیش ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت غیرآئینی اقدامات کررہی ہے،ہم نے وزیراعظم سے کہا کہ ووٹنگ کرالیں جبکہ وزیراعظم زبردستی اس سمری کی منظوری لینا چاہتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ سمری میں لکھا تھا کہ اس کی منظوری دی جائے، ہم نے اپنا موقف اجلاس میں پیش کیا ،ہم نےکہا جاری منصوبوں کیلئےبھی رقم مختص کرتے وقت صوبوں کا خیال رکھیں۔

مراد علی شاہ نے مزید بتایا کہ قومی اقتصادی کونسل اجلاس میں پی ایس ڈی پی کومنظورنہیں کیا گیا جبکہ اجلاس میں ہمیں کہاگیا کہ آپ کی منظوری کی ضرورت ہی نہیں ہے، ہم نے کہا کہ جب منظوری کی ضرورت نہیں تو ہمارا یہاں بیٹھنے کا جواز نہیں، ہمارے واک آؤٹ کے بعد قومی اقتصادی کونسل کا کورم ٹوٹ گیا۔

وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ ہم اجلاس سے اٹھ کر آگئے جس کے بعد اجلاس میں باقی 4لوگ رہ گئے اور اگر ہمارے جانے کے بعد پی ایس ڈی پی منظور ہوئی ہے تو وہ غیرقانونی ہوگی۔

دوسری جانب وزیر اعلی کے پی کے پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ پہلے بھی ہمارے ساتھ یہی دھوکا ہوتا رہا ہے، ہماری گھنٹا ڈیڑھ گھنٹا یہی بحث رہی کہ آپ انصاف نہیں کررہےجبکہ یہ ترقیاتی بجٹ میں مرضی کے منصوبے شامل کر رہے ہیں تاہم ہم سب نے کہا کہ انصاف کیا جائے۔

ادھر وزیر اعلی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ پی ایس ڈی پی میں اگر ہماری اہمیت نہیں تو ہمیں کیوں بلاتے ہیں؟

تازہ ترین