اسلام آباد(نمائندہ جنگ، صباح نیوز)عدالت عظمیٰ نے قومی مصالحتی آرڈیننس ( این آر او قانون ) کی بناء پر قومی خزانے کو پہنچنے والے اربوں روپے کے نقصانات کیخلاف دائر کی گئی آئینی درخواست کو ابتدائی سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے مسول علیان پرویز مشرف،ملک محمد قیوم ایڈووکیٹ ، سابق صدرآصف زرد ار ی اور چیئرمین نیب کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے ایک ماہ کے اندر جواب طلب کرلیا ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عدا لت این آر او قانون کالعدم قرار دے چکی ہے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بند یا ل اور جسٹس سیدسجا علی شاہ پر مشتمل تین رکنی بینچ نے منگل کے روزآئینی درخواست کی سماعت کی تو درخواست گزار سید فروزشاہ گیلانی نے مو قف اختیار کیا کہ این آر او کی وجہ سے ملک و قوم کا اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے ،اس لئے یہ قانون بنانے والوں سے نقصان کی رقم وصول کی جائے۔ چیف جسٹس نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ آپ نے کس کس کو فریق بنایا ہے؟ تو انہوںنے بتایا کہ پرویز مشرف، آصف زرداری، ملک محمد قیوم اور چیئرمین نیب کو فریق بنایا ہے۔ اس پر درخواست گزار نے بتایا کہ میں نے پرویز مشرف، آصف زرداری، ملک قیوم اور نیب کو فریق بنایا ہے۔چیف جسٹس نے پوچھا کہ آپ کا مقدمہ دائر کرنے کا بنیادی حق کیا ہے، عدالت این آر او قانون کالعدم قرار دے چکی ہے۔ بعد ازاں عدالت نے پرویز مشرف،ملک قیوم ایڈووکیٹ، آصف زرداری اور چیئرمین نیب کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے ایک ماہ کے اندر جواب طلب کرلیا۔