دادو(جاوید ناریجو/ نامہ نگار)ضلع دادو کے کے پھلجی اسٹیشن کے شہر سے تعلق رکھنے والے ایک شخص ایاز سومرو عرف ڈان گولو کے نام سے مشہور اس شخص نے دادو شہر میں موٹر سائیکلوں کا ایک شو روم کھولا تھاجو ساٹھ ہزار روپے کی موٹر سائیکل چا لیس ہزار روپےمیں دو ماہ کے اندردینے کا سہانا خواب دکھایا اور چند ماہ میں کروڑوں، اربوں روپے کا کاروباکرنے لگااور سندھ کا مشہور بیوپاری بن گیا ،بتایا جاتا ہے کہ لوگ اسکے پاس بھاری رقم دیکر یا ڈبل رقم وصول کرتے تھےیا موٹر سائیکلیں لیتے تھے، دیکھتے ہی دیکھتے یہ ڈان گولو اربوں روپے کا مالک بن گیا شہراورقرب و جوار کے بیس ہزار سے زائد خاندانوں نے اپنی تمام جمع پونجی اس کو دیی تاکہ آرام سے بھاری رقم مل سکے مگر اچانک ایک دن وہ اپنے تمام کاروباری ساتھیوں سمیت رقم سمیت شوروم چھوڑ کر فرار ہوگیا جسے آج ایک مہینے سے زائدکا عرصہ بیت گیاہے مگر اسکا کوئی سراغ نہ مل سکا نہ ہی کوئی اتا پتا مل سکا ہے۔ پولیس اور دیگر ادارے بھی کچھ نہ کرسکے ۔معلوم ہوا ہے کہ کئی سرکاری محکموں کے ملازم اور چھوٹے کاروباری افراد بھی اپنی جمع پونجی لگائی تھی۔ جو اب اب پریشان حال ہیں۔ جب یہ غیر قانونی کاروبار اپنے عروج پر تھا اس وقت ضلعی انتظامیہ نے بھی اس کیخلاف کوئی ایکشن لیا تھا۔ اب لوٹنے کے بعد لوگ کسی مسیحا کا انتظار کر رہے ہیں۔