کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے ٹھٹھ اور سجاول میں ترقیاتی کاموں میں خورد برد کے خلاف دائر درخواست پر چیف سیکریٹری کو27فروری کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کرلیا ہے ۔ منگل کو چیف جسٹس سجاد علی شاہ کی سر براہی میں 2رکنی بنچ نے ٹھٹھ اور سجاول میں ترقیاتی کاموں میں خورد برد کے خلاف نصیر احمد شاہ شیرازی کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی ۔سماعت کے موقع پر چیف انجینئر نے عدالت میں پیش ہوکر بتایا کہ ٹھٹھ میں 2005 میں ترقیاتی کاموں کی مدمیں ساڑھے تین ارب روپے مختص کیے گئے تھے تاہم اس میں خورد برد کی گئی جس کی وجہ سے منصوبے تاحال نامکمل ہیں جبکہ اس ضمن میں وزیر اعلیٰ ہاؤس کو خط ارسال کیا گیا ہے ۔سماعت کے دوران عدالت کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ حکومت سندھ فنڈز میں خورد برد میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرے بصورت دیگر کیس کو نیب میں بھیج دیا جائے گا ۔درخواست گزار نے اپنے وکیل کے توسط سے دائر کردہ آئینی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ٹھٹھ اور سجاول میں 2005میں ترقیاتی کی مدمیں میں تین ارب سے زائد روپے مختص کیے گئے تھے تاہم اس کے باوجود تاحال ترقیاتی کاموں کو مکمل نہیں کیا جاسکا ہے اور ترقیاتی کاموں کے لیے ملنے والے فنڈز میں خورد برد کرلی گئی ہے ،لہذا استدعا ہے کہ ترقیاتی کاموں میں ہونے والی خوردبرد کی تحقیقات کر وائی جائے ۔