اسلام آباد (صباح نیوز)پیپلزپارٹی کے سینیٹر رحمن ملک کو سپریم کورٹ میں اونچی آواز میں بات کرنا مہنگا پڑ گیا۔ عدالت نے توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا تاہم غیرمشروط معافی مانگنے پر واپس لے لیا۔سپریم کورٹ میں رحمن ملک کے خلاف تنخواہوں اور مراعات کی واپسی کے کیس کی سماعت ہوئی جس کے دوران رحمان ملک نے درخواست گزار محمود اخترنقوی کو بلیک میلر کہا تو انہوں نے الزام کے ثبوت دینے کا مطالبہ کیا۔ بحث و تکرار میں دونوں کی آواز اونچی ہوگئی تو بنچ نے انہیں توہین عدالت کے نوٹس جاری کر دیئے۔چیف جسٹس نے رحمن ملک سے کہا آپ وزیر اور سینیٹر رہے ہیں، عدالت میں کیا اس طرح بات کرتے ہیں۔ رحمن ملک اور محمود اختر نقوی نے غیرمشروط معافی مانگی تو عدالت نے نوٹس واپس لے لئے۔چیف جسٹس ،جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ رحمن ملک سے دہری شہریت پر تنخواہ اور مراعات کی واپسی کے حکم پر من و عن عمل ہوگا. سابق وزیر نے وکیل کرنے اور بیرون ملک علاج کیلئے مہلت مانگی تو چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہر بندہ علاج کیلئے باہر ہی جاتا ہے تاہم عدالت نے رحمان ملک کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت 4 جون تک ملتوی کر دی۔