• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پانی سے گاڑی چلی اور نہ پولیس میں آغا وقار کی نوکری چل سکی

پانی سے گاڑی نہ چلی تو آغا وقار کی پولیس میں نوکری بھی نہ چل سکی

سندھ میں 6 سال قبل پانی سے گاڑی چلانے کے منصوبے کے ناکام خالق آغا وقار پٹھان سندھ پولیس میں اپنی ملازمت کی گاڑی چلانے میں بھی ناکام ہوگئے ہیں اور انہوں نے سکھر پولیس میں بطور اسٹینو گرافر قبل ازوقت ریٹائرمنٹ مانگ لی ہے جس پر محکمانہ کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔

پانی سے گاڑی نہ چلی تو آغا وقار کی پولیس میں نوکری بھی نہ چل سکی

پولیس ذرائع کے مطابق آغا وقار احمد پٹھان ان دنوں سکھر پولیس رینج میں گریڈ 16 کے ملازم ہیں اور ایس ایس پی خیرپور کے دفتر میں اسٹینوگرافر کے طور پر حال ہی میں عدالتی چارہ جوئی کے بعد اپنی تقرری کرانے میں کامیاب ہوئے تھے۔

خیر پور میں ملازمت جوائن کرتے ہی انہوں نے ایس ایس پی خیرپور شبیر سیٹھر کو طبی بنیادوں پر قبل ازوقت ریٹائرمنٹ کی درخواست دی۔

ایس ایس پی کے مطابق ان کے سمجھانے بجھانے کے باوجود وہ اصرار کرتے رہے جس پر انہوں نے ریٹائرمنٹ کی درخواست اپنی سفارش کے ساتھ سکھر پولیس رینج میں بھیج دی جس پر ڈی آئی جی سکھر خادم حسین رند نے طبی بنیادوں پر آغا وقار احمد پٹھان ریٹائرمنٹ کی درخواست منظو کرلی اور پچیس اپریل کو انہیں ایس ایس پی خیرپور کے دفتر سے ہٹا کرسید پرویز احمد شاہ کو نیا اسٹینوگرافر تعینات کردیا گیا ہے۔

پانی سے گاڑی نہ چلی تو آغا وقار کی پولیس میں نوکری بھی نہ چل سکی

ذرائع کے مطابق آغا وقار پٹھان کی طبی بنیادوں پر ریٹائرمنٹ کیلئے سکھر پولیس رینج نے محکمانہ کاروائی شروع کردی ہے۔

سندھ کے شہر خیرپور سے تعلق رکھنے والے آغا وقار پٹھان نے اگست 2012 میں پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید شاہ کی سرپرستی میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پہنچ کر پانی سے گاڑی چلانے کا دعویٰ کرکے خوب شہرت حاصل کی تھی۔

پانی سے گاڑی نہ چلی تو آغا وقار کی پولیس میں نوکری بھی نہ چل سکی



انہوں نے سید خورشید شاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرکے پانی سے گاڑی چلانے کا مبینہ مظاہرہ بھی کیا تھا اور اس وقت کی پیپلزپارٹی کی وفاقی حکومت سے اس منصوبے کیلئے فنڈز جاری کرنے کی اپیل کی تھی۔

اس کوشش پر پاکستان کے علاوہ مختلف ملکوں میں بھی تبصرے ہوئے تھے تاہم آغا وقار کا پانی سے گاڑی چلانے کا منصوبہ مضحکہ خیز انداز میں ناکام ہوا تھا۔

انہی دنوں آغا وقار کی 2010 میں کراچی کے علاقے نیو ٹاؤن میں ڈکیتی کے مقدمے میں گرفتاری کی خبریں اور پولیس کے کرائم ریکارڈ آفس کی تصاویر سامنے آنے پر پاکستان کی دنیا بھر میں جگ ہنسائی ہوئی تھی۔

پانی سے گاڑی نہ چلی تو آغا وقار کی پولیس میں نوکری بھی نہ چل سکی

خاندانی ذرائع کے مطابق منصوبہ ناکام ہونے کے بعد سے آغا وقار پٹھان شدید مالی مشکلات کا شکار تھے، قبل ازوقت ریٹائرمنٹ کے بعد ملنے والی رقم سے وہ قرض چکانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

تازہ ترین