• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پیپلز پارٹی برطانیہ میں دھڑے بندی، آصف زرداری کا نوٹس، ایڈہاک کمیٹی فارغ، تین رکنی کمیٹی قائم

لندن (سعید نیازی) پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے برطانیہ میں جماعت میں موجود دھڑے بندی کو ختم کرنے کیلئے 32رکنی ایڈہاک کمیٹی کو ختم کرکے تین رکنی کمیٹی قائم کردی ہے۔ جو برطانیہ میں جماعت کے انتخابات کرائے گی۔ نئی کمیٹی میں سابق پاکستانی ہائی کمشنر واجد شمس الحسن، سابق پاکستانی صدر آصف زرداری کے مشیر بشیر ریاض اور ندیم کائرہ شامل ہیں۔ بشیر ریاض نے جنگ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی میں دھڑے بندی اور کارکنوں کی طرف سے ایک دوسرے پر الزام تراشی کسی صورت قبول نہیں۔ پی پی برطانیہ میں الیکشن کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور الیکشن کے بعد جو بھی لوگ سامنے آئیں گے۔ تمام کارکن ان کے ساتھ تعاون کریؓں گے۔ انہوں نے کہا کہ چند ماہ قبل پارٹی کے صدارت کیلئے محسن باری، راجہ امجد اور میاں سلیم کے نام پیش کئے گئے تھے لیکن اب فیصلہ الیکشن کے ذریعے ہوجائے گا۔ انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ ایڈہاک کمیٹی نے کہا ہے کہ وہ کسی مسلط کردہ فیصلے کو قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی جمہوری روایات پر یقین رکھتی ہےلیکن کارکن کو قیادت کو چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں پارٹی کے الیکشن پر تین برس کے بعد ہونے چاہئیں لیکن برطانیہ میں پارٹی کو تماشہ بنادیا گیا تھا اور دھڑے بندی کو فروغ مل رہا تھا۔ جوکہ کسی صورت قابل قبول نہیں۔ پیپلز پارٹی برطانیہ کے سابق صدر اور فارغ کی جانے والی ایڈھاک کمیٹی کے چیئرمین حسن بخاری نے ایڈہاک کمیٹی کو ختم کرکے تین رکنی کمیٹی کے قیام سے متعلق لاعلمی کا اظہار کیا اور کہا کہ پارٹی کی طرف سے انہیں اس ضمن میں کوئی اطلاع نہیں دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی گزشتہ روز میں پیپلز پارٹی اوورسیز کے صدر رحمٰن ملک سے بات ہوئی تھی اور انہوں نے بورڈ بنانے کے حوالے سے ذکر کیا تھا جوکہ مشاورت کے بعد تمام فیصلے کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اب کسی الیکشن میں حصہ نہیں لیں گے۔ ایڈہاک کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے ان سے پارٹی کے عہدوں کیلئے دو دو نام طلب کئے گئے تھے اور صدر کے عہدے کیلئے راجہ امجد اور میاں سلیم کے نام بھیجے تھے لیکن جب انہیں پتہ چلا کہ صدر کے عہدے کیلئے محسن باری کا نام زیر غور ہے تو اس پر انہوں نے کہا کہ وہ مسلط کردہ فیصلے کو تسلیم نہیں کریں گے لیکن اب بعض افراد ان کے اس بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محسن باری پہلے خود ایڈہاک کمیٹی کا حصہ تھے لیکن وہ اجلاسوں میں شریک نہیں ہوتے تھے۔ حسن بخاری نے کہا کہ انہوں نے خود یہ تجویز پیش کی تھی پارٹی میں نامزدگیوں کی بجائے الیکشن کرائے جائیں۔ پیپلز پارٹی برطانیہ کے سینئر رہنما اور پارٹی کی صدارت کے امیدوار محسن باری نے تین رکنی کمیٹی کے قیام کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ وہ پارٹی قیادت کے ہر فیصلے کو قبول کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب جلد انتخابات کا انعقاد کیا جانا چاہئے اور انہیں برطانیہ میں کارکنوں کی بڑی تعداد کی حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ الیکشن جیت کر پارٹی کو فعال بنائیں گے تمام شہروں میں برانچوں کو بھی منظم کیا جائے گا۔ اور جن سینئر کارکنوں کے ساتھ زیادتی ہوئی اس کا ازالہ کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ 8برس سے پارٹی پر قابض افراد کی کارکردگی صفر ہے۔ اگر یہ کام کرکے دکھاتے تو آج انہیں اس طرح ہٹایا نہ جاتا، انہوں نے کہا کہ انہیں پارٹی کے سابق عہدیداروں کی بھی حمایت حاصل ہے۔
تازہ ترین