• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
غزل

اگر عشق سے، دِل فروزاں نہیں ہے

سحر زندگی کی درخشاں نہیں ہے

محبّت میں ہے راز، انسانیت کا

نہ ہو اُنس جس میں، وہ انساں نہیں ہے

مقاماتِ انساں کی تکمیل کیا ہے

بجز دردِ دِل اس کا عرفاں نہیں ہے

کوئی آئینہ رو برو ہو نہ جب تک

تو اپنی بھی صورت نمایاں نہیں ہے

نہ ہو زندگی جس میں وہ موت کیا ہے

وہ کیا زندگی جو پریشاں نہیں ہے

گلستاںِ ہستی کا ہر فرد ہے گل!

وہ گل کیا، جو زیبِ گلستاں نہیں ہے

وہ گلشن ہی کیا ہے کہ جس کو کبھی بھی،

ملا آبِ خونِ شہیداں نہیں ہے

محبّت کی رسمیں تو قائم ہیں، ہم دَم

مگر بارشِ چشمِ گریاں نہیں ہے

(وارث علی بٹ،فیصل آباد)

تازہ ترین
تازہ ترین