اسلام آباد (نمائندہ جنگ ،آن لائن) چیف جسٹس آف پاکستان،مسٹر جسٹس میاں ثاقب نثار نے بلوچستان کی ہزارہ کمیونٹی کی ٹارگٹ کلنگ کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے حکومت بلوچستان اور قانون نافذ کرنے والے متعلقہ اداروںسے جواب طلب کرلیا ہے۔چیف جسٹس ریمارکس دیئے ہیں کہ کیا ہزارہ برادری پاکستانی نہیں اور انہیں زندگی گزارنے کا حق نہیں ہے ؟ امن و امان قائم کرنا کس کی ذمہ داری ہے؟حکومت اور لیویز کیا کررہی ہیں؟ فاضل چیف جسٹس نے بدھ کے روز یہ ازخود نوٹس ایک کیس سماعت کے دوران لیا ہے۔ کیس کی سماعت 11 مئی کو کوئٹہ رجسٹری میں سماعت ہو گی۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ہزارہ برادری کی اتنی بڑی ہلاکتیں ہورہی ہیں، ان سے ملکر آرہا تھا، وہ ڈر کے مارے سپریم کورٹ میں درخوا ست تک نہیں دے رہے ہیں، کیا انہیں زندگی گزارنے کا حق حاصل نہیں ہے؟ حکومت اورلیویز کیا کررہی ہیں؟، امن و امان قائم کرنا کس کی ذمہ داری ہے؟ چیف جسٹس نے کہا کہ ہزارہ کمیونٹی کو یونیورسٹی میں داخلے تک نہیں ملتے ہیں۔یہ پاکستان کے شہری نہیں ہیں؟فاضل چیف جسٹس نے حکومت بلوچستا ن اور قانون نافذ کرنے والے متعلقہ ادار و ںسے جواب طلب کر تے ہوئے حکم دیا ہے کہ آئندہ سماعت پر رپورٹ پیش کی جائے کہ ٹارگٹ کلنگ کی کیا وجوہات ہیں۔