• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
قدرتی مصفی خون ،لاتعداد فوائد کا حامل ’’چکوترا‘‘

قدرت نے اپنے بندوں کیلئے تمام ہی موسموں میں پھلوں کی شکل میں ایسے عمدہ اور اعلیٰ تحفے عطا کئے ہیں کہ جوں جوں انسان کو ان کی افادیت کا علم ہوتا ہے ان کی غیر معمولی اہمیت مزید اجاگر ہو تی ہےاوران کی قدر میںاضافہ ہوتا ہے۔

پھلوں میں ایسا ہی ایک پھل چکوترا بھی ہے جو افادیت کے لحاظ سے غیر معمولی اہمیت کا حامل اور بہت سے طبی فوائد رکھتا ہےاس کا استعمال قوت مدافعت بڑھانے میں انتہائی مفید ہے۔

اردو میں چکوترا ، فارسی میں چکوترہ ، سندھی میں چکون اور انگریزی میں گریپ فروٹ کے نام سے پہچان رکھنے والا فروٹ لیموں کے خاندان سے تعلق رکھتا ہے،اس کا قطرعام طور پر تقریباً 4 سے 6 انچ ، چھلکا زرد اور مغز سرخی مائل، ذائقہ ترش قدرے تلخ ہوتا ہے جبکہ مزاج سرد تررکھتا ہے۔

ایک عام سائز کا چکوترا اپنے اندر 52کیلوریز رکھتا ہے، نشاستے کی مقدار10سے 12 گرام،پروٹین کی مقدار ایک گرام،فائبر دوگرام،وٹامن سی64فیصد،وٹامن Aکی مقدار28فیصد،پوٹاشیم5فیصد،تھائی مائن یعنی وٹامن بی ون کی مقدار4فیصد،میگنیشم کی مقدار 3فیصد اور4فیصد فولک ایسڈ کی مقدار رکھتا ہے۔

ایک جاپانی تحقیق کے مطابق چکوترا کے جوس کا روزانہ ایک ماہ تک استعمال کیا جائے تو جسم میں فاضل کولیسٹرول کی مقدار میں15فیصد تک کمی لاسکتا ہے جبکہ چکوترا کے تیل کی خوشبو کو 15 منٹ تک سونگھنے کے نتیجہ میں خوراک کی اشتہا اور جسمانی وزن کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے ۔

ماہرین کے مطابق چکوترا ترش پھل ہے، اس کا جوس غذا ہضم کرنے میں مددگاراور معدے میں تیزابیت کو پیدا ہونے سے روکتا ہے۔ نظام ہضم کو تقویت پہنچا کر تیزابیت اور نتیجتاً متعدد بیماریوں سے حفاظت کا بہترین ذریعہ ہے۔ چکوترا میں شامل وٹامن سی کے اجزاءآنتوں کی لچک کو برقرار رکھتا ہے اور دیگرجملہ امراض سے محفوظ رکھنے میں مددگار ہو تا ہے۔

چکوترا میں شامل اہم جزوbioflavonoids چھاتی کے کینسر کے خلیوں کو پورے جسم میں پھیلنے سے روکتا ہےاور اس کے خلاف غیر معمولی مدافعت رکھتا ہے۔

نزلہ، زکام کا سبب عام طور پرتھکاوٹ بنیادی وجہ ہو تی ہے ایسی کیفیت میں چکوترا کے جوس کا باقاعدہ استعمال قوت مدافعت کو بڑھا تا ہے اور آپ کو نزلہ زکام سے محفوظ رکھتا ہے۔

ماہرین چکوترے میں موجود خاص مرکب کو جگر کے کولیسٹرول کو کم کرنے کیلئے فائدہ مند قرار دیتے ہیں اور اس کی غیرضروری پیدائش کو کم کر دیتا ہے۔

شوگر کے مریض بے دھڑک چکوترا استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ یہ انسانی جسم میں اس خاص مٹھاس کو کم کرتا ہے، جو شوگر بڑھانے کا باعث بنتی ہے۔

گریپ فروٹ کاجوس اور گودا تواپنی افادیت رکھتے ہی رکھتے ہیں بلکہ چکوترا کے چھلکےبھی افادیت کے اعتبار سے اہمیت کے حامل اورکام کی چیزہیں۔پیٹ کے کیڑوں کے خاتمے کا مکمل علاج ہے،اس کا چھلکا چہرے پر ملنے سے رنگ نکھرتا ہے اور داغ دھبوں کو دور او رجھائیاں دور کرتا ہے۔سرد موسم میں نزلہ زکام کی شکایت میں اس کے خشک چھلکے اور پودینہ کی چائے فائدہ مند ہے،خصوصی طور پر عمر رسیدہ لوگوں کیلئے یہ چائے انتہائی مفید اور فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔

چکوتراکا جوس مصفی خون بھی ہے اورجگر میں خون پیداکرنے کی صلاحیت کوبڑھاتا ہے جس سے زیادہ صالح خون پیداہوتا ہے، معدے کی کارکردگی بڑھتی ہے اور خوراک جلد ہضم ہوکرجزوبدن بنتی ہے۔

چکوترا میں اینٹی آکسائیڈنٹس وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں اور جلد کو بحال کرنے کے ساتھ ساتھ جھریوں کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں جبکہ اس میں موجود جزو اسپیرمیڈائن خلیات کے عمر بڑھنے کے عمل کو سست کردیتا ہے۔

اس کے علاوہ چکوترا کے استعمال کے لاتعداد فوائد جن میںسینہ صاف کرتا ہے ،مقوی دماغ ، مقوی قلب مسکن صفرا ، مقوی جگر ،مقوی ہاضم طعام ہے لیکن چکوترا بلغمی مزاج رکھنے والوں کیلئے نقصان دہ ہوتا ہے بلکہ ایسے مزاج کے لوگوں کو فائدہ کم نقصان زیادہ پہچادیتا ہے۔

اس کے علاوہ ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ چکوترا کا مسلسل استعمال جلد کے مہلک ترین کینسر ’’میلانوما‘‘ کے خطرے میں اضافہ کرتا ہے۔ امریکی محققین کے مطابق چکوترا کے کثرت سےاستعمال سے میلانوما کا خطرہ 36 فیصد بڑھ جاتا ہے۔

تازہ ترین