اسلام آباد(آئی این پی)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ یکساں انصاف کے بغیر عام آدمی تک معاشی فوائد نہیں پہنچ سکتے، مقدمات کی بھرمار اور فیصلوں میں تاخیر پر تشویش ہے، فوری اور سستے انصاف کیلئے عدالتی اصلاحات میری ترجیح ہیں، بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد متعلقہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے معاون ثابت ہونا ہے، عدلیہ معاشی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے کیلئے کوشاں ہے، سی پیک پاکستان اور چین کے درمیان سماجی اور اقتصادی ترقی کا منصوبہ ہے، سی پیک سے ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھے گی، سی پیک کے مختلف پہلوؤں کے جائزے کیلئے ڈائیلاگ کی ضرورت ہے،منی لانڈرنگ، سائبر کرائم مقدمات کیلئے جدید عدالتی نظام ضروری ہے۔ جمعہ کو 8ویں جوڈیشل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے انصاف کی فراہمی ریاست کی بنیادی ذمہ داریوں میں ایک ہے۔ سی پیک پاکستان اور چین کے درمیان سماجی و اقتصادی ترقی کا منصوبہ ہے۔ کانفرنس کا انعقاد قانونی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے معاون ہوتا ہے۔ سی پیک سے بھرپور استفادے کیلئے تمام عوامل کو مدنظر رکھنا ہوگا۔ سی پیک سے ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھے گی۔ مساوی حقوق کی بنیاد پر ہی معاشرے کی ترقی کی راہ کا تعین ہوتا ہے۔ یکساں انصاف کے بغیر عام آدمی تک معاشی فوائد نہیں پہنچ سکتے۔ مشہور چینی مفکر کا قول لے کہ طوفان آنے پر کچھ لوگ دیوار اور کچھ پن چکیاں بن جاتے ہیں۔ تیز ہوا چلے تو ہمیں بھی پن چکی بنانیوالوں میں ہونا چاہیے۔