ہمارے ملک کی آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے، جوانتہائی خوش آئند اور روشن مستقبل کی ضمانت ہے،کیوں کہ نسل نو ہی ملک کو بام عروج پر پہنچانے کی سکت رکھتے ہیں،وہ اپنےعلم وہنرسےوطن کواوجِ ثریاتک پہنچاسکتےہیں۔ جس طرح ہیرےکوتراش خراش کراس کی قیمت میں اضافہ کیاجاتاہےبالکل اسی طرح نوجوان نسل کوزیورِتعلیم سےآراستہ کرکےان کی صلاحیتوں میں نکھارپیداکیاجاسکتاہے،یہی علم وہنرآگےچل کران کاذریعہ معاش بنتاہےاورصرف اسی طرح نوجوان نسل کو بے روزگارہونےاور معاشرےکےلیےناسوربننےسے روکا جاسکتاہے۔
ترقی یافتہ ممالک کی کام یابی کی ایک اہم وجہ بلندتعلیمی معیارہے،نہ صرف تعلیم بلکہ بہترین تربیت اورنوجوانوںمیں احساسِ ذمے داری بھی پیدا کر رہے ہیں۔ ہماری نسل نوکویہ بات اچھی طرح ذہن نشین کرلینی چاہیے کہ ابھی ہم ترقی یافتہ ممالک سے بہت پیچھے ہیں،جس کاکوئی اورنہیں بلکہ ہم خودہی ذمےدارہیں۔
کیوں کہ ہماری نسل نو کی اکثریت بے مقصدیت کی زندگی گزار رہی ہے۔ نوجوان دوستو! جب تک آپ ، اپنا ایک نصب العین نہیں بنالیتے، زندگی کا کوئی مقصد نہیں ہوگا، تب تک نہ آپ اور نہ ہی ی وطن عزیز ترقی کر سکے گا۔ صرف ڈگری اورایک اچھی نوکری کےمتلاشی مت رہیں،اگرآپ میں ملک کی محبت کے لیےکچھ کرنےکا جذبہ ہے، تواجتماعی مفاد کو انفرادی مفادپرترجیح دیں۔ ضرورت صرف اس امرکی ہےکہ نوجوان ،با مقصد زندگی گزاریں۔
(کنزایارخان ،کراچی)