• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
پھر وہی مسئلہ، کون سا شعبہ اپناؤں؟

حمیرا مختار،کراچی

زندگی جہد مسلسل کانام ہے، بالخصوص نوجوانی کادور محنت ،ریاضت اور جدوجہدسےعبارت ہے۔ یہ جدوجہد نوجوان عموماً اپنے خوابوں کی تکمیل کے لئے کرتا ہے۔ عام مشاہدہ ہے کہ دنیا کا ہر انسان ، بالخصوص نوجوان خود کو منوانا، کچھ منفرد کرناچاہتے ہیں۔ ہر نوجوان کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ جس جگہ بھی ہو، جس پوزیشن میں ہو، جس شعبے سے وابستہ ہو، سب سے ممتاز اور منفرد نظر آئے۔ اس کا لباس ،اس کی شخصیت ، اس کا رہن سہن ، اس کے دوست یہاں تک کہ اپنے اہل خانہ میں بھی وہ منفرد اور پرکشش دکھنا چاہتا ہے۔

وہ چاہتا ہے کہ اس کے پاس اتنا مال واسباب ہوں کہ وہ اپنی ضرورت اورہر خواہش کو بآسانی پورا کرسکےاور اپنی زندگی آرام ،سکون، راحت اور اطمینان کے ساتھ گزرے۔ بلاشبہ ان خواہشات کی تکمیل مادی وسائل کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ 

اس لئے نوجوانوں کو اپنے کیریئر کے انتخابی میںانتہائی سنجیدگی سے کام لینا چاہیے۔ ایک اچھے کیریئر کا انتخاب آپ کو بام عروج تک پہنچا سکتاہے،اسی طرح اگر کیریئر کاانتخاب کرتے وقت محض والدین کی خواہشات یا دوست احباب کی تقلید کو فوقیت دیتے ہیں، تو یہ مستقبل کو تاریک اوران کی صلاحیتوں کو زنگ آلود کرنے کے مترادف ہے۔اپنے لئے اچھا کیریئر منتخب کرنے کا مطلب یہ ہے کہ ایسا ذریعہ اختیار کریں ،جو ذہن،صلاحیت اور رجحان کے مطابق ہوتا کہ اس خاص شعبے میں زیادہ سے زیادہ ترقی کر سکیں اور کام کرنے میں اکتاہٹ یا تھکن محسوس کرنےکے بہ جائے تسکین، اطمینان اور مسرت حاصل کریں، نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ کسی شعبے یا پیشے سے منسلک ہونے سے پہلے اپنی منزل کا تعین کر لیں اور سوچ ، سمجھ لیں کہ ان کے مقاصدکیا ہیں؟

اپنی منزل کاتعین کرنے کے بعد اس کے حصول کے طریقہ کاعلم حاصل کرنا بھی اہم بات ہے۔ اپنے وسائل او مسائل پر غور خوض کریں مسائل سےالجھتے اور ان سے خوف زدہ ہونے کے بہ جائے وسائل کو بہتر طور پر استعمال کرنے اوران سے زیادہ سےزیادہ فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کریں۔یاد رکھیے ! زندگی میں آگے بڑھنے و کام یابی حاصل کرنے ، خود کو منوانے اور چاند ستاروں کی طرح جگمگانے کے مواقع ہر انسان کو ملتے ہیں۔ مساوات کا تو یہ عالم ہے کہ زندہ رہنے کے لئے ہوا، پانی، مٹی ،روشنی دھوپ تمام انسانوں کو یکساں میسر ہے۔ پھر روزانہ ایک ہزار چار سو چالیس منٹ بھی مہیا ہیں۔ اس کے ساتھ ہی عقل ،ارادہ ،عزائم اور خواب دیکھنے کی صلاحیتیں ہر انسان میں موجود ہیں۔ 

بات صرف یہ ہے کہ انہیں کس طرح استعمال کیا جا ئے۔کچھ لوگ اپنے ارادوں، عزائم اور خواہشوں کو بہتر منصوبہ بندی کے ذریعے منظم کر کے کام یابی حاصل کر لیتے ہیں اور کچھ لوگ ترتیب و تنظیم کے فقدان کے باعث ہمیشہ تذبذب کا شکار رہتے ہیں، کسی بھی کام میں کام یابی کے لیے منصوبہ بندی یا پلاننگ کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ پھر منصوبہ بندی کا اچھا، مضبوط اور مربوط ہونا بھی ضروری ہے۔ بے ہنگم اور کمزور منصوبہ بندی کی کام یابی کے بہ جائے ناکامی کی طرف دھکیل دیتی ہے۔ اس لئے نوجوان اپنے کیریئر کے لئے مفید اور مضبوط پلاننگ ابتدا ہی سے شروع کریں۔ 

اور اس منصوبہ بندی میں کھلی آنکھوں اور بیدار مغز بھی کام لیں، دور حاضر اور آنے والے دور کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسے شعبے یا پیشے کا انتخاب کریں جو آپ کو آسمان کی بلندی تک لے جائے۔کیریئر کا انتخاب نوجوانوں کے لئے ایک مسئلہ ثابت ہوتا ہے۔ ذیل میں ہم چند اہم اصول اور ان بنیادی باتوں کا ذکر کرنے جا رہے ہیں جن کو پیش نظر رکھ کر نوجوان اپنے لئے بہترین شعبے یا پیشے کا انتخاب بآسانی کر سکتے ہیں۔

1۔ صلاحیتیں:

صلاحیتیوں سے مراد انسان کی ذہنی اور جسمانی خوبیاں ہیں، قدرت نے ہر انسان کی صلاحیتوں اور قابلیتوں سے نوازا ہے کسی کو بولنے کا فن دیا تو کسی کو لکھنے کی صلاحیت عطا کی۔ کوئی اداکاری میں ماہر ہے تو کوئی گائیکی کا بادشاہ ،غرض کوئی بھی بے کار اور فضول پیدا نہیں کیا گیا، اب یہ انسان کا کام ہے کہ اپنی پوشیدہ صلاحیتوں کا ادراک حاصل کرے۔ 

یہ حقیقت ہے کہ آپ صرف اس شعبے یا پیشے میں کام یاب ہو سکتے ہیں، جس کی صلاحیت آپ میں موجود ہو،مثلاً اگر آپ اچھی گفتگو کرنے کی صلاحیت سے مزین ہیں ،تو آپ ایک کامیاب مقرربن سکتے ہیں۔ یاد رکھئے ! ہر شعبے اور پیشے کے مخصوص تقاضے ہوتے ہیں ۔لہٰذا کیریئر کے انتخاب سے پہلے اپنی صلاحیت اور قابلیت کا جائزہ لیں اور اپنے منتخب کردہ پیشے کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لئے متعلقہ صلاحیتوں کو اجاگر نہ کریں۔

2۔ تعلیم :

تعلیم انسانی زندگی کی تعمیر نو کا نام ہے۔ تعلیم کے ذریعے ہی ہم اپنی شخصیت کی تعمیر کرتے ہیں ،یہ تعلیم ہی ہے جو ہمارے ذہنوں کو روشن اور کشادہ کرتی ہے۔ اور ہمیں سیاسی، مذہبی ،اخلاقی ، اور معاشرتی شعور بہم پہنچاتی ہے۔ اسی لئے ماہرین کا خیال ہے کہ کسی بھی شعبےمیں کام یابی اور کامرانی کا دارو مدار آپ کی تعلیم پر ہے، اگر آپ کی تعلیم اچھی معیاری اور اس شعبے کے موافق ہو گی جو آپ بہ طور کیرئیر اختیار کرنا چاہتے ہیں تو یہ بات آپ کی کام یابی کے لئے روشن دلیل ہے۔اس لئے اگر آپ اپنے کیریئر کے لئے سنجیدہ ہیں تو اپنی تعلیم پر غیر معمولی توجہ مرکوز رکھیں۔ 

نقل اور دیگر اقدامات کے ذریعے ڈگریاں اور سرٹیفکیٹ حاصل کرنے سے گریز کریں۔ اگر آپ واقعی اپنی تعلیم سے مطلوبہ فوائد اورنتائج حاصل کرنا چاہتے ہیں، تو اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ آپ کا نقطہ نظرصرف ڈگریاں جمع کرنا نہ ہو، بلکہ آپ کی تعلیم میں مقصدیت کا پہلو نمایاں ہو۔ اپنی تعلیم کو بامقصد بنانے کے لئے غور کریں کہ آپ کس مقصد کےتحت تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور یہ تعلیم، جو آپ حاصل کر رہے ہیں آپ کوآپ کے مقصد میں کام یاب کر سکتی ہےیا نہیں۔اس لئے ضروری ہے کہ ابتدا ہی میں اپنے لئے کسی پیشے یا شعبے کا انتخاب کیجئے ۔اور اس کے لازمی اور ضروری تعلیم اچھے اور معیاری ادارے سے حاصل کرنے کی کوشش کریں، تاکہ جب آپ عالمی میدان میں قدم رکھیں تو کامیابی آپ کا استقبال کرے۔

3۔ذہانت:

زندگی میں کام یابی حاصل کرنےکے لئے تعلیم کے ساتھ ذہانت بھی ضروری ہے۔ ذہانت سے مراد اپنے علم اور تجربے کو تجزیئے کے ساتھ بروقت استعمال کرنا ہے۔ اچھی یادداشت ذہانت کو حسن عطا کرتی ہے، کم سے کم وسائل کو زیادہ سے زیادہ موثر بنانا ابھی ذہانت ہے۔ اگر آپ وسائل کی کمی کا شکار ہیں، تو یہ ہرگز مت سوچیے کہ آپ کچھ نہیں کر سکتے ،بلکہ اپنی سوچ کو مثبت انداز فکر عطا کریں اور اپنی ذہانت کے ذریعے اپنے وسائل کو ان کاموں میں صرف کریں ،جو آپ کو آگے بڑھنے میں سہارا دے سکیں۔ آج کے ڈیجیٹل دور میں کم ذہین افراد کے لئےبھی اپنی ذہانت بڑھانے کے کثیر مواقع موجود ہیں۔ 

ایسی موبائل ایپس ہیں جو آپ کی تعلیمی کارکردگی کے ساتھ آپ کی ذہانت بھی اضافہ کرسکتے ہیں اس کے علاوہ آپ اپنی ذہانت کو مختلف گیمز کے ذریعے بھی بڑھا سکتے ہیں۔ ایسے گیمز کھیلیں ،جن میں دماغ کا استعمال زیادہ سے زیادہ کیا جائے۔ اس کے ساتھ ہی تحقیقی کام بھی ذہنی صلاحیت اورذہانت میں اضافہ کا باعث بن سکتا ہے۔ مختلف چیزوں پر تحقیق کریں اور حاصل شدہ معلومات کو حافظے میں محفوظ کرنے کی عادات ڈالیں۔ اس ضمن میں مطالعہ کتب کی اہمیت اور افادیت سے انکار ممکن نہیں۔ اچھی معیاری اور اپنے شعبے سے متعلق کتابوں کا مطالعہ بھی آپ کی ذہانت بڑھانے میں معاون و مددگار ثابت ہو گا۔

4۔ رجحان اور دل چسپی:

عام مشاہدہ ہے کہ ہر انسان کو کوئی ایک کام انتہائی آسان لگتا ہے، اور وہ دوسروں کے مقابلے میں انہیں بڑی آسانی اور جلدی سیکھ لیتے ہیں۔ ان کے تکنیکی پہلوئوں کو فوری طور پر سمجھ بھی لیتے ہیںاور دوسروں کی بانسبت کم وقت میں سرانجام بھی دے لیتے ہیں۔ یہ اس وجہ سے ہوتا ہے کہ ان افرادکا رجحان اوردلچسپی ان مخصوص کاموں کی طرف ہوتا ہے۔ کیریئر کے انتخاب میں بھی آپ کے رجحانات ،میلانات اور دلچسپیوں کو خاص دخل حاصل ہوتا ہے۔ 

اس لئے کیریئر کے انتخاب میں اپنے رجحانات ،پسند ناپسند اور بالخصوص دل چسپی کو ضرورمدنظر رکھیں۔ ایسے شعبے کا انتخاب کریں ،جو آپ کی پسند کے مطابق ہو تاکہ کام کرنے میں آپ کوخوشی ہو، جب کوئی کام بہ خوشی کیا جائے، تو مشغلہ بن جاتا ہے۔ اور اس کام کو سر انجام دینے میں آپ تھکن اور اکتاہٹ محسوس نہیں کرتے۔ خواہ اس میں کتنا ہی وقت ، محنت صرف کیوں نہ ہو، اس لئے جو کام آپ کے لئے دلچسپ ہوں انہیں ہی بہ طور پیشہ اختیار کریں۔

5۔ ماحول اور حالات :

ماحول اور حالات انسان کی زندگی پر براہ راست اثر انداز ہوتے ہیںاور انسان کی صلاحیتوںاور قابلیتوں کو بھی متاثر کرتے ہیں۔ دور حاضر میں ماحول اور حالات برق رفتاری سے تبدیل ہو رہے ہیں ،لہٰذا نوجوانوں کو اپنے کیئریر کے انتخاب میں اسے بھی پیش نظر رکھنا ہو گا۔ کیریئر کے انتخاب میں ماحول اور حالات سے مراد معاشرتی ماحول اور حالات ہیں، جسے عرف عام میں ٹرینڈ کا نام دیا جاتا ہے۔ 

آپ اپنے لئے کسی بھی پیشے یا شعبے کو بطور کیریئر منتخب کریں ،لیکن اس سے پہلے اپنے ارد گرد ماحول کا جائزہ ضرور لیں کہ آپ جس شعبے کا انتخاب کرنے جا رہے ہیں معاشرے میں اس کا مقام اور مرتبہ اور اہمیت کیا ہے اور یہ کہ مستقبل میں وہ کتنا اہم اور مفید ثابت ہو سکتا ہےاور اس کے ساتھ ہی یہ بھی ضرور اندازہ کریں، کہ آپ کے ذہنی، جسمانی اور مالی حالات اس بات کی اجازت دیتے ہیں کہ آپ اپنے مطلوبہ شعبے میں کیریئر بنا سکیں۔

تازہ ترین