• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
 حیسکو میں کرپشن کا راج

مسعود باوانی ٹنڈو آدم

حیسکو میں کرپشن کا سلسلہ زور و شور سے جاری ہے۔ جنگ کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حیسکو اہل کاروں کی ملی بھگت سے بجلی چوری کی جارہی ہے جس کی سزا ٹنڈو آدم کے شہریوں کو بھگتنا پڑ رہی ہے، صارفین کی شکایات سننے والا کوئی نہیں ہے،جب کہ زائد بلنگ کا بوجھ باقاعدگی سے بل کی ادائیگی کرنے والے عوام کو ہی بھگتنا پڑ رہا ہے۔حیسکو اہل کار رشوت کے عوض میٹر ٹیمپرنگ یا کنڈے ڈلوا کر وسیع پیمانے پر بجلی کی چوری میں ملوث ہیں لیکن یہ سارا کام اعلیٰ حکام کی آشیر واد سے ہورہا ہے۔ 

کچھ عرصہ قبل واپڈا کی جانب سے بجلی چوری کاخاتمہ کرنے کے لیے ٹنڈوآدم سب ڈویژن ٹو میں آپریشن کیا گیا،درجنوں غیر قانونی کنکشن منقطع کرکےمیٹروں کی از سرنو تنصیب کا آغازکیا گیا۔ ایس ڈی او واپڈا طارق ندیم جٹ نے نمائندہ جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ کارروائیاںعوامی شکایات پرکی گئی ہیں۔ 

گلیوں میں اور میٹروں کے نزدیک لٹکنے اور جھولنے والے انسانی زندگیوں کے لیے خطرناک،برقی تاروں کا خاتمہ کرکے نئے تار ڈالے جارہے جن پر کنڈا ڈالناناممکن ہوگا۔ ہماری کوشش ہوگی کہ بجلی چوری کا مکمل خاتمہ کیاجائے، اس مقصد کے لیے ایسے میٹر لگائے جائیں گے، جن میں ٹیمپرنگ کرنا ممکن نہیں ہوگی۔ بیشتر افراد ان تاروں پر کنڈے ڈال کر بجلی چوری کرتے ہیں، کنڈے پر بھاری مشینری اور برقی آلات چلاتے ہیںجس کا خمیازہ ان صارفین کو بھگتنا پڑتا ہے جو باقاعدگی کے ساتھ بل ادا کرتے ہیں۔ حیسکو حکام خسارہ پورا کرنے کےلیے لوگوں پر ڈیٹکشن بلنگ کا بوجھ لاد دیتے ہیں جو ان کے ساتھ سرا سر ناانصافی ہے۔

 حیسکو میں کرپشن کا راج

اوور بلنگ کے علاوہ انہیں لوڈشیڈنگ کا عذاب بھی جھیلنا پڑتا ہے۔ حیسکو اہلکار اور بعض افسران بھی کنڈا مافیاکی معاونت کا کردار ادا کررہے ہیں۔ اس رجحان کے خاتمے کے لیےپرانے تاروں کی جگہ پی وی سی تار لگائےجارہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ آپریشن وقت کی ضرورت ہے تاکہ عام صارفین کو بجلی کی فراہمی بغیر تعطل جار ی رہے۔ اس لیئے تمام کنکشنوں کو ازسر نو نئی تیکنکس کے ساتھ نصب کررہے ہیں تاکہ صارفین کے جانب سے موصول ہونے والی شکایات میں کمی آسکے ۔

واپڈا حکام کی عوام سے ہم دردی اپنی جگہ لیکن حیسکو افسران نے گرمی کی شدت میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ لوڈشیڈنگ کادورانیہ مزید بڑھا دیا ہے اور دن بھر میں 12 سے 14 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ میں جنریٹریٹر اور یوپی ایس بھی جواب دے جاتے ہیں۔وفاقی حکومت حسیکو حکام کے آگے بے بس ہے،بجلی چوری، اور فالٹ کے نام پربھی دن بھر عوام کو بجلی سے محروم رکھا جارہا ہے، کاروباری زندگی بھی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے ۔ 

حسیکو حکام کے چیف ایگزیکیٹو حیدرآباد،سپرنٹنڈنگ انجینئر نواب شاہ، ایگزیکٹو انجینئر ٹنڈوآدم اور پی ڈی سی حکام کی مبینہ ملی بھگت سے سو فیصد ریوینیو ادا کرنے والے علاقوں میں بارہ گھنٹے جب کہ دیہی علاقوں میں اٹھارہ گھنٹے بجلی کی بندش کی جارہی ہے۔ اس بارے میں واپڈا حکام کا کہنا ہے کہ گرمی کی شدت کے باعث ٹرپنگ اور ٹیکنکل فالٹ کی وجہ سےبجلی کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،ن کا مذکورہ مؤقف حیسکو افسران کی کرپشن پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے۔

دوسری جانب لوڈ شیڈنگ کی وجہ سےصنعت کار و تاجر برادری کو نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے،بجلی کے مسلسل تعطل سے فیکٹریوں میں کام نہ ہونے کی وجہ سےمحنت کش طبقہ براہ راست متاثر ہورہا ہے ۔نیب اور ایف آئی اے جو ملک بھر میں کرپشن کے خلاف سرگرم ہیں، انہیں حیسکو کی بدعنوانیوں کی طرف بھی توجہ مرکوز کرنا چاہئے\۔

تازہ ترین
تازہ ترین