• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکھر کے بیشتر علاقوں میں پینے کے پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا

سکھر کے بیشتر علاقوں میں پینے کے پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا

سکھر + ٹھری میر واہ +جیکب آباد (بیورو رپورٹ/ نامہ نگاران) سکھر شہر کےبیشتر علاقوں میں پینے کے پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا، متاثرہ علاقوں کے عوام پانی کی قلت کے خلاف سڑکوں پر آگئے، ضلعی انتظامیہ اور میونسپل کارپوریشن کے خلاف سائیٹ ایریا اور نواں گوٹھ کے علاقوں میں الگ الگ احتجاجی مظاہرے کئے گئے، مظاہرے میں بڑی تعداد میں علاقہ مکین شامل تھے جو پانی کی عدم فراہمی کے خلاف نعرے بازی کررہے تھے۔ لال مشائخ اور سائیٹ ایریا سمیت دیگر علاقوں کے رہائشی افراد کا کہنا تھا کہ گزشتہ کئی روز سے علاقے میں پینے کے پانی کا شدید بحران موجود ہے اور پینے کے پانی کی عدم فراہم کے باعث معمولات زندگی بری طرح متاثر ہورہے ہیں، صبح سے رات گئے تک لوگ دور دراز علاقوں سے ہینڈ پمپوں اور پانی کی موٹروں سے پانی بھر کر گھروں کو لارہے ہیں، بچے تعلیمی اداروں میں جانے کے بجائے پانی کی تلاش میں شہر کے مختلف علاقوں میں گھومتے رہتے ہیں اور دور دراز علاقوں سے پانی بھر کر لاتے ہیں، متعدد مرتبہ میونسپل کارپوریشن کو پینے کے پانی کی عدم فراہمی کے حوالے سے شکایات کیں جس کا کوئی ازالہ نہیں کیا گیا، فی گھر سے 50روپے چندہ جمع کرکے واٹر ٹینکر کے ذریعے پانی منگواکر علاقے میں فراہم کیا گیا ہے تاکہ گھریلو ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔ اس وقت سکھر سمیت گردونواح کے علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں اور ایسے میں جہاں ایک جانب عوام گرمی اور لوڈشیڈنگ سے پریشان ہیں تو دوسری جانب پینے کے پانی کی عدم فراہمی نے عوام کو شدید مشکلات میں مبتلا کردیا ہے، مظاہرین کا کہنا تھا کہ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے صرف اعلانات کئے جاتے ہیں کہ جن علاقوں میں پینے کے پانی کا بحران ہے وہاں متبادل ذرائع سے پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا، لیکن عملی طور پر کوئی اقدامات دکھائی نہیں دیتے، میونسپل کارپوریشن کے پاس فائر برگیڈ اور دیگر واٹر ٹینک کی گاڑیاں موجود ہیں لیکن وہ گاڑیاں کثیر المنزلہ عمارات تعمیر کرنے والے بعض بلڈر ز اور من پسند لوگوں کو تو پانی فراہم کرتی ہیں لیکن پسماندہ علاقوں کی غریب عوام کی انہیں کوئی پرواہ نہیں۔مظاہرین نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ، صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو، کمشنر سکھر ڈویژن ڈاکٹر عثمان چاچڑ اور میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ سے مطالبہ کیا کہ پینے کے پانی کے بحران والے علاقوں میں فوری طو رپر پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے خاص طور پر میئر سکھر اپنے وعدوں اور دعووں پر عملدرآمد کرتے ہوئے ایسے تمام علاقے جہاں پینے کے پانی کا بحران ہے پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔صرف اعلانات سے عوام کے مسائل حل نہیں ہوں گے اور نہ ہی انہیں پانی مل سکے گا جب تک نہروں میں پانی نہیں چھوڑا جاتا اس وقت تک متبادل ذرائع سے سائیٹ ایریا، لال مشائخ اور ان تمام علاقوں میں جہاں پینے کے پانی کی قلت ہے میں پانی فراہم کیا جائے تاکہ شدید گرمی میں عوام کو اس اہم مسئلے سے ریلیف مل سکے۔ ٹھری میرواہ سےنامہ نگار کے مطابق روہڑی کینال نولکی ریگولیٹر سے نکلنے والی ہنگورجہ مائنر میں گذشتہ چار ماہ سے زرعی پانی کی شدید قلت ہے جس کی وجہ سے کپاس کے فصل کی کاشت خطرےمیں پڑ گئی ہے مائنرمیں پانی نا ہونے کی وجہ سے ابتک کپاس سمیت دیگر فصلوں کی کاشت نہیں ہوسکی ہے ہنگورجہ مائنر میں پانی کے بجائے ریت اڑنے لگی ہے۔زرعی پانی کی شدید قلت کے باعث سیکڑؤں ایکڑزرعی زمین سوکھ کر تباہ ہو رہی ہیں اور آبادگار معاشی طور پر کنگال ہونے کاخدشہ پیدا ہو گیا ہے .محکمہ آبپاشی کے عملے کا کہنا ہے کہ زرعی پانی کی قلت سکھر بیراج میں پانی نا ہونےروہڑی کینال میں پانی کم چھوڑا جا رہا ہے اس سال نہری پانی کی شدید قلت پیدا ہو سکتی ہے کیوں کہ اس سال بارشیں بہت ہی کم ہوئی ہے جس ک ہ وجہ سے زرعی پانی کی قلت پیدا ہوئی ہے .زرعی پانی کی قلت کے اعث آباگار شدید مشکلات سے دو چار ہو گئے ہے آبادگاروں کا کہنا ہے کہ پانی نا ہو نے کے باعث نا صرف ہماری فصلیں کاشت ہو سکی ہے بلکہ زمینیں بھی سوکھ کر تباہ ہو رہی ہیں ہمارا گذر بصر ان زمینوں پر پر ہے اگر چے کپا س کی فصل کے کاشت ہونے سے پہلے وقت پر ھنگورجہ مائنر میں پانی نہیں چھوڑا گیا تو ہم معاشی طور پر کنگال ہو جائیگے اور ہمارا خاندان فاقہ کشی پر مجبور ہو جائیگا آبادگاروں نے مطالبہ کیا ہے کہ ہنگورجہ مائنر میں فوری طور پر زرعی پانی چھوڑ کر ہماری فصلیں تبا ہ ہونے اور زمینیں سوکھنے سے بچائی جائیں۔جیکب آباد سے نامہ نگار کے مطابق جیکب آبادمیں شدید گرمی کے باوجود بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے شہری بے حال ہوگئے ہیں۔ سیپکو عملے کی اس من مانی پر کوئی بھی ان سے پوچھنے والا نہیں۔ گزشتہ روز رات 2بجے سٹی ٹو فیڈ رکی بجلی بند کردی گئی 9گھنٹے کے طویل بریک ڈاؤن کی وجہ سے مکنیوں نے گرمی میں رات اذیت میں گزاری۔ سیپکو آپریشن اورپی ڈی سی کی ملی بھگت سے جیکب آباد میں بلاجوازغیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کاعذاب عوام پر مسلط کیا گیا ہے۔ سیپکو سب ڈویژن ون پر لائین سپرنٹنڈنٹ کو ایس ڈی او بنایا گیا ہے جبکہ سیپکو سب ڈویژن ٹو کو لائین سپرنٹنڈنٹ چلا رہا ہے جبکہ چارج ریونیو آفیسر کے پاس جسے کوئی دلچسپی نہیں شہریوں نے چیف سیپکو سعید احمد ڈاوچ سے اس زیادتی کا نوٹس لینے اور کارروائی کرنے کا مطالبہ کیاہے ۔

تازہ ترین