پاکستان ہاکی فیڈریشن اور کراچی ہاکی ایسوسی ایشن کے درمیان خاصے عرصے سے جاری سرد جنگ میں اب بہت زیادہ اضافہ ہوگیا ہے، پاکستان ہاکی فیڈریشن نے اپنے انتخاب کے لئے 15مئی کی تاریخ دی ہے جبکہ ڈسٹرکٹ اور صوبائی ہاکی ایسوسی ایشنوں کے انتخابات کے لئے اس نے الیکشن کمشنر بھی مقرر کئے، تادم تحریر ملک کی کئی ایسوسی ایشنون کے انتکابات مکمل ہوگئے ہیں ، مگر کراچی ہاکی ایسوسی ایشن نے پی ایچ ایف کے انتخابی عمل کو قبول نہ کرتے ہوئے اپنے انتخابات کرادئیے،
ان کا موقف ہے کہ پی ایچ ایف نے کلبوں کی اسکروٹنی کے لئے جو طریقہ کار اختیار کیا وہ غیر آئینی ہے، کراچی کے کچھ کلبوں نے کے ایچ اے کے سکریٹری کے خلاف عدم اعتماد کیا مگر پی ایچ ایف نے ان کے اس فیصلے کو کوئی اہمیت نہیں دی جس پر یہ کلب سراپا احتجاج ہیں،جبکہ کے ایچ اے کے صدر ڈاکٹر جنید علی شاہ اس عدم اعتماد کی تحریک کو یکسر مستر د کرچکے ہیں اور انہوں نے کے ایچ اے کے سکریٹری سیدحیدر حسین پر مکمل اعتماد کرتے ہوئے انہیں کام جاری رکھنے کی ہدایت کی،اب جبکہ سندھ کے لئے پی ایچ ایف کے الیکشن کمشنر نےکراچی کے مختلف ڈسٹرکٹ کے انتخابات کرائے ہیں جس کے بعد وہ کراچی کے الیکشن کرائے گے، اس صورت حال سے صاف ظاہر ہورہا ہے کہ قومی کھیل ہاکی جو پہلے ہی تباہی سے دوچار ہے اب اس کے معاملات بھی اعلی عدالتوں میں جائیں گے جس سے کھلاڑی اور کھیل دونوں متاثر ہوں گے* سندھ گیمز کو ختم ہوئے کئی دن گذر گئے ہیں مگر اس میں ہونے والی گڑ بڑ کی باز گشت اب تک جاری ہے، سندھ گیمز میں مختلف دستوں کے لئے افسر رابطہ کے فرائض انجام دینے والی خواتین نے الزام لگایا ہے کہ انہیں تاحال ڈیلی الائونس نہیں دیا گیا ہے جبکہ ان کھیلوں کی مار کیٹنگ کمیٹی کے سنیئر نائب صدر ایاز موتی والا نے بھی کرپشن کے الزامات عائد کئے ہیں وہ امکان ہے کہ آج میڈیا کو اس حوالے سے ثبوت پیش کریں گے،
سندھ گیمز کے حوالے سےصوبائی وزیر کھیل سردار محمدبخش مہر اور سیکریٹری داکٹر نیاز عباسی کو فوری طور پر قدم اٹھانا چاہئے اور ان مقابلون کے حوالے سے جو بھی شکایات سامنے آ رہی ہیں اس کی انکوائری کے لئے ذاتی دل چسپی کا مظاہرہ کرنا ہوگا* پچھلے دنوں آ سٹریلیا میں پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر لیفٹنٹ جنرل (ر) سید عارف حسن نے کہا ہے کہ پاکستان امن پسند اور کھیلوں سے جنون کی حد تک محبت کرنے والے لوگوں کی سر زمین ہے یہاں کے نوجوان دیگر شعبوں کی طرح کھیل کے میدانوں میں بھی خداد صلاحیتوں سے مالامال ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ بین الا قوامی کھلاڑیوں کوپاکستان میں کھیلنے پر آمادہ کرنے کیلئے انٹرنیشنل اسپورٹس کمیونٹی اپنا کردار ادا کرے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ورلڈ بیس بال سافٹ بال کنفیڈریشن کی سیکریٹری جنرل داتو لو بینگ چو سے ملاقات کے موقع پر کیااس موقع پرسافٹ بال کنفیڈریشن ایشیاء کی سیکریڑی مس سیلی لم پی او اے کے سیکریٹری جنرل محمدخالد محمود اور سافٹ بال فیڈریشن آف پاکستان کے سیکریٹری جنرل آصف عظیم بھی موجودتھے پی او اے کے صدر نے کہا کہ یہ ایک خوش آئندا مرہے کہ پاکستان میں سافٹ بال کے کھیل میں نوجوانوں کی بے حددلچسپی پائی جاتی ہے پاکستان میں سافٹ بال کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور اس کھیل کی ترقی اور فروغ کیلئے داتولوبینگ چو کی سرپرستی اور خدمات لائق تحسین ہیں
*سینیٹ کے چیئرمین صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ کہا ہے کہ شطرنج کے کھیل کو ملک میں ترقی دینے کے لئے وہ فیڈریشن کے ساتھ بھر پور تعاون کریں گے، یہ ذہنی آزمائش اور جسمانی مضبوطی میں اہم کردار ادا کرتا ہے، وہ اسلام آباد میںہونے والی 31ویں قومی شطرنج چیمپئن شپ کی اختتامی تقریب سے خطاب کررہے تھے، انہوں نے فیڈریشن کو دو لاکھ روپے دینے کا بھی اعلان کیا ہے، انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں کھیلوں کے فروغ کے لیے چیئرمین سینٹ کی حیثیت سے بھرپور کردار اداکرونگا، اس موقع پر فیڈریشن کے سر پرست اعلی میاں عتیق ،چیئر پرسن سینیٹرکلثوم پروین ،وائس چیئرمین ایاز میمن موتی والا ، سیکرٹری سعدیہ قریشی ،نائب صدر امین ملک ود یگر عہدیداران بھی موجود تھے ، ایونٹمیں ملک بھر سے 126کھلاڑیوں نے حصہ لیا ، ایاز میمن موتی والا نےقومی چیمپئن تنویر گیلانی کو دبئی کا ریٹرن ٹکٹ دیا۔