اولڈہم(تنویر کھٹانہ) برطانیہ میں نوجوان بچوں اور بچیوں کے لیے کھیلوں کے میدان میں آگے بڑھنے کے بہترین مواقع اور سہولتیں موجود ہیں۔ تھائی باکسنگ کی ایشین کمیونٹی میں بڑھتی مقبولیت اور نوجوانوں کی غیر معمولی دلچسپی نے اس کھیل کو فٹبال، کرکٹ کے بعد تیسرا مقبول کھیل بنا دیا ہے۔ ٹریفورڈ مانچسٹر میں منعقدہ ورلڈ کِک باکسنگ یونین کے زیر انتظام مختلف مقابلے کروائے گئے جس میں گیارہ سالہ پاکستان نژاد حاشر طارق نے 37کلو گرام ویٹ کیٹگری میں شین جے سی کو پانچ راؤنڈز کے مشکل مقابلے میں شکست دی۔ تھائی باکسنگ کے یہ مقابلے ڈبلیو کے یو( ورلڈ کِک باکسنگ یونین) کی جانب سے برطانیہ کے مختلف تھائی باکسنگ کلبز میں کروائے جاتے ہیں۔ اس مقابلے میں جیت کے بعد گیارہ سالہ حاشر طارق برٹش چیمپئن بن گئے ہیں۔ روزنامہ جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تھائی باکسنگ دفاعی صلاحیتوں کو بہتر کرنے میں بہت مددگار ہے اور اس کھیل میں آگے بڑھنے کے بھی بہت مواقع ہیں۔ میرے کلب، میرے استاد اور میرے والد نے یہ ٹائٹل جیتنے میں میری بہت مدد کی۔ حاشر کے والد تنویر طارق اور والدہ کا کہنا تھا کہ اگر بچوں کی نصابی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ غیر نصابی سرگرمیوں میں بھی معاونت کی جائے تو بچے ہر میدان میں بہتر کر سکتے ہیں۔