• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹھٹھہ ،پانی کا بحران، کاشتکاروں کا ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے سامنے دھرنا

ٹھٹھہ(نامہ نگار) گزشتہ چھ ماہ سے ضلع ٹھٹھہ کے تمام دیہی اور شہری علاقوں میں جاری پینے اور زراعت کے پانی کے شدید بحران اور خصوصاً ٹیل کے علاقوں میں پانی نہ پہنچنے کے خلاف ساحلی پٹی کے کاشتکاروں اور مکینوں نے شفیع محمد مرگھر، شکور میمن، ہارون، عثمان مروو، عالم مرگھر، سید ابو شاہ، حاجی احمد خان مرگھر و دیگر کی قیادت میں ساحلی شہر گاڑھو سے ڈی سی آفس مکلی تک سیکڑوں گاڑیوں پر مشتمل احتجاجی ریلی نکالی، مظاہرین نے مکلی میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے باہر تین گھنٹوں تک دھرنا دیا اور شدید نعرے بازی کی جبکہ بعض مشتعل مظاہرین دفتر کے اندر داخل ہوکر فرش پر دھرنے پر بیٹھ گئے، اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ انڈو اور دارسی شاخوں کو پختہ کیا جا رہا ہے جس کے باعث مذکورہ نہروں میں گذشتہ 6- ماہ سے پانی فراہم نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے زراعت کو نا قابل تلافی نقصان پہنچا ہے، ہزاروں ایکڑ ایراضی پر مشتمل فصلیں سوکھ گئی ہیں اور پینے کا پانی بھی ناپید ہوگیا ہے لوگ بوند بوند کو ترس رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ انڈو شاخ کے بائیں کنارے آر ڈی 70، 69 اور 26 پر غیر قانونی واٹر کورسز تعمیر کیے گئے جن کے ذریعہ پانی چوری ہو رہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ضلع سے پانی کا مصنوعی بحران فوری خاتمہ کرکے ٹیل کے علاقوں تک پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے بصورت احتجاج کا دائرہ وسیع کریں گے، بعد ازاں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ اول ڈاکٹر عمران الحسن خواجہ موقع پر پہنچے اور مظاہرین سے مذاکرات کرنے کے بعد محکمہ آبپاشی کے حکام کو طلب کرکے پانی کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی جس کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے۔
تازہ ترین