سگریٹ نوشی کے بارے میں سائنس دانوں نےانکشاف کیا ہے کہ اسموکنگ نہ کرنے پر بھی سگریٹ انتہائی مضر ثابت ہو سکتی ہے جسے ماہرین ’تھرڈ ہینڈ‘ اسموکنگ کہتے ہیں۔
ماہرین نے پہلے سگریٹ پینے والوں کو اس کے نقصانات سے آگاہ کیا پھر اس سے متاثرہ آس پاس کے لوگوں کی صحت پر پڑنے والے اثرات سے جسے سیکنڈ ہینڈ اسموکنگ کہتے ہیں اور اب تھرڈ ہینڈ اسموکنگ کی اصطلاح بھی سامنے آگئی۔
ماہرین کے مطابق ’تھرڈ ہینڈ‘ اسموکنگ بھی صحت کے لیےاتنی ہی نقصان دہ ہے جتنی اسموکنگ کرنے والے کے لئے۔ اس میں اسموکنگ زون سے باہر رہنے والے افراد بھی متاثر ہوسکتے ہیں ۔
امریکی ماہرین نے پتہ چلایا ہے کہ تمباکو نوشی سے نقصان دہ ذرات کپڑوں ، فرنیچر ، قالین وغیرہ میں رہ جاتے ہیں اور آفس بلاکس ، اسکول یا دیگر اسموک فری بلڈنگز میں گردش کرسکتے ہیں ۔
یہ ذرات ان افراد کے لیے بھی نقصان دہ ہوسکتے ہیں جو سگریٹ نوشی کے ماحول میں نہیں ہیں ۔