• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گرمی میں فالسے کا استعمال کیوں ضروری ہے؟

گرمی کا پھل فالسہ ، غذائی فوائد لاتعداد

فالسہ نام لیتے ہی منہ میں پانی بھرآتا ہے اور اس کا کھٹا میٹھا مزیدار ذائقہ منہ میں محسوس ہونے لگتا ہے،گرم موسم کے اس پھل کی افادیت بھی اتنی ہی ہے جتنا اس کا ذائقہ مزیدار ہے۔

طبی اور غذائی فوائد کے حامل فالسےمیں وٹامن اے، بی اور سی موجود ہیں،اس کے علاوہ نشاستہ، لحمیات، فولاد، پوٹاشیم، کیرٹین، آیوڈین اور کیلشیم کے اجزاء موجود ہوتےہیں۔ ایک پاؤ فالسہ سے 80کیلوریزحاصل کی جاسکتی ہیں ۔

فالسہ خط استویٰ کے قریب واقع ممالک میں بکثرت پایا جاتا ہے،ہمارے خطے میں دوقسم کے فالسے پائے جاتے ہیں ایک فالسہ شربتی یا دیسی فالسہ کہلاتا ہےاس کا پودا جھاڑی نما 'دو سے چھ فٹ تک ہوتا ہے۔اس کا پھل پکنے پرچاشنی دار میٹھا ہو تا ہے اس میں رس کی مقدار زیادہ موجود ہوتی ہے۔

گرمی کا پھل فالسہ ، غذائی فوائد لاتعداد

دوسری قسم جو ہمارے ہاں پائی جاتی ہے فالسہ شکری یا فارمی فالسہ کہلاتی ہے اس کا درخت شہتوت کے درخت کے سائز کے برابر تقریباً8سے دس فٹ تک ہوتا ہے۔اس کا پھل شروع میں ترش جبکہ پکنے پرمیٹھا ہوتا ہے،اس میں رس کی مقدارنسبتاً دیسی فالسہ کے کم ہوتی ہے۔

فالسے کا استعمال تپ دق میں انتہائی مفید ہے،اس کے مریضوں کو سانس لینے میں دشواری کو دور کرتا ہے، معدہ،جگراور دل کو طاقت دیتا ہے یہ پیاس بجھاتا ہے پیشاب کی جلن کودور کرتا ہے ۔

گرمی کے بخا ر کو دور کرنے میں انتہائی مددگار ہے جبکہ فالسے کا شربت اختلاج القلب ،فرحت بخش اور خفقان یعنی دل کی تیز دھڑکن میں بے حد مفید ہے۔

فالسہ بہترین مصفی خون بھی ہے،اس کا استعمال خون کی جملہ خرابیوں کو دور کرتا ہے،فاسد مادے کو ختم کرتا ہے ،جگر کے افعال کو درست کرتا ہے اور جسم کو صاف خون فراہم کرتا ہے۔خون میں خراب مادوںکے نتیجہ میں بننے والے پھوڑے پھنسیوں کو روکتا ہے۔ خواتین کی مخصوص بیماریوں خصوصی طور پرلیکوریا اور سیلان الرحم میں انتہائی مفید ہے۔

فالسہ شوگر کے مریضوں کیلئے بھی بڑی نعمت ہے اس کے استعمال سے جسم میں شوگر کی مقدار کو کنٹرول کرتا ہے۔فالسے کا شربت پیٹ کے درد میں،اسہال کی کیفیت میں،ہیضہ ،بخار اور ہیٹ اسٹروک میں فائدہ مند ہے۔

فالسہ کا استعمال لاتعداد فوائد کا باعث ہے تاہم اس کا زیادہ استعمال خشکی اور قبض پیدا کر تا ہے۔

تازہ ترین