٭نصرت امین صاحب! آپ نے اپنے کالم میں نہ صرف سرائیکی صوبے کی جدوجہد اور تحریک کی تاریخ بیان کی ہے بلکہ اس کی پسماندگی اور محرومیوں کو بڑے مدلل انداز میں بیان کیا ہے۔ جناب !اس میں کوئی شک نہیں کہ اس پیچیدہ معاملے کو سلجھانے کے لئے نہ صرف فکر اور سنجيدگی کی ضرورت ہے بلکہ اس کے لئے باقاعدہ مرحلہ وار سیاسی عمل درکار ہے جلد بازی میں کیا گیاکوئی فیصلہ خطرناک ہو سکتا ہے۔ (ریحانہ طارق، ڈیرہ غازی خان) ٭بھائی صاحب ملک میں نئے صوبے بننے چاہئیں۔ لیکن لسانیت پر نہیں بلکہ انتظامی طور پر بننے چاہئیں۔ لسانیت پر بنے صوبہ میں دوسرے لسانی گروپ اپنے اپ کو محروم و محکوم سمجھنے لگتے ہیں اور پھر محرومی کا آغاز ہو جاتا ہے۔ لیکن بہت کم کالم نویس جنوبی سندھ صوبہ کی بات کرتے ہیں۔ سر آپ لوگوں کو سندھ کے شہری علاقوں میں محرومی نظر کیوں نہیں اتی۔(جمیل ستارہ)