اسلام آباد ( رانا غلام قادر) سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف غداری کا مقدمہ چلانے کیلئے خصوصی عدالت کی تشکیل نو کر دی گئی ہے۔وفاقی کابینہ نے اس کی منظوری دیدی ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے تحت جسٹس نذر اکبر کو جج، جسٹس یاور علی کو صدر مقرر کرنے کی سمری کا بینہ کے اجلاس میں پیش کی گئی ،کابینہ کے حالیہ اجلاس کو بتا یا گیا تھا کہ مشرف کے خلاف غداری کے جرم میں ٹرائل کیلئے ہائی ٹریژن ایکٹ 1973 کے تحت تین ججوں پر مشتمل خصوصی عدالت قائم کی گئی تھی۔ ان ججوں میں چیف جسٹس پشاور ہا ئیکورٹ جسٹس یحیٰ آ فریدی ،چیف جسٹس لاہور ہا ئیکورٹ جسٹس محمد یاور علی اور بلوچستان ہا ئیکورٹ کی جج جسٹس مسز طاہرہ صفدر شامل تھے،کا بینہ کو بتا یا گیا کہ سپیشل عدالت کے صدر کا عہدہ 29مارچ 2018سے خالی ہے کیونکہ صدر سپیشل کورٹ جسٹس یحیٰ آ فریدی نےٹرائل کنڈکٹ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔وفاقی حکومت کو یہ اختیار حاصل ہے کہ اگر کوئی جج مقد مہ سننے سے انکار کر دے تو وہ اس عہدہ کو خالی قرار دےاور کسی اور اہل فرد کی تقرری کرے۔کا بینہ کو بتا یا گیا کہ چیف جسٹس آف پا کستان نے سندھ ہا ئیکورٹ کے جج جسٹس نذر اکبر کو خصوصی عدالت کا رکن اور چیف جسٹس لا ہور ہا ئیکورٹ جسٹس یاور علی کو صدر خصوصی عدا لت نامزد کیا ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلہ PLD2016SC808کے تحت جسٹس نذر اکبر کو خصو صی عدالت کا جج اور جسٹس محمد یاور علی کو صدر مقرر کرنے کی سمری کا بینہ کے اجلاس میں پیش کی گئی ۔ کا بینہ نے وزارت قانون و انصاف کی اس سمری کی منظوری دیدی ہے۔