• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اس شہر میں ہر شخص زنجیروں میں جکڑا ہوا تھا۔
میں پہلی بار وہاں گیا تھا۔
آزادی کے موضوع پر ایک سیمینار میں شرکت کرنی تھی۔
شہر میں داخل ہوتے ہی عجیب سا احساس ہوا۔
جوان مرد زنجیریں سنبھالے گھوم رہے تھے۔
بزرگوں نے بھی زنجیریں پہنی ہوئی تھیں۔
خواتین نے زنجیریں گلے میں ڈالی ہوئی تھیں۔
حد یہ کہ ہر بچے کے ہاتھوں پیروں میں زنجیریں تھیں۔
میں نے اپنے میزبان سے پوچھا،
’’اس شہر کے لوگ زنجیریں اتار کے کیوں نہیں پھینکتے؟‘‘
میزبان نے کہا،
’’شہر کے زعما نے عوام کو بتایا ہے کہ
زنجیریں مقدس ہوتی ہیں۔‘‘
(کہانی نویس کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)

تازہ ترین