• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بدھ کے روز اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کی 13ویں سکیورٹی سیکرٹریز کانفرنس میں پاکستان، بھارت، چین، قازقستان، کرغیزستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان کے قانونی ماہرین نے شرکت کی۔ چین کی مرکزی کابینہ کے رکن اور وزیر تحفظ ِ عامہ جاء کٹھہ جی نے کانفرنس کی صدارت کی۔ پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ہر رکن ملک کیساتھ ہے۔ ہمیں عالمی قوانین، اقوام متحدہ کے چارٹر اور اصولوں کا خیال رکھناچاہئے۔ دہشت گردی کو کسی بھی ملک، مذہب یاقوم سے نہیں جوڑا جاسکتا۔ پاکستان نے کثیر جانی و مالی نقصان برداشت کرکے یہ جنگ جیتی، رکن ممالک ہمارے تجربے سے سیکھیں۔ دہشت گردی کی عمومی تعریف کسی سیاسی یا ذاتی مقاصد کیلئےتشدد کی راہ اپنانا، عوام الناس کو نشانہ بنانا ہے کہ وہ حکومت پر خود زور ڈالیں کہ وہ دہشت گردوں کے مطالبات مان لے تاکہ انہیں امن میسر ہو۔ اس طرزِعمل کی تاریخ بہت قدیم اور دنیا کے ہر خطے کے ہرمذہب کے ماننے والے لوگوں میں یہ روش دکھائی دی اور دے رہی ہے۔ مثالیں پیش کرنے کو ایک دفتر درکار ہے تاہم یہی دیکھ لیں کہ یورپ میں دہشت گردی کی جو لہر آئی ہے اس میں کس مذہب کے ماننے والے شامل ہیں؟ دہشت گردی کسی ملک، قوم یامذہب سے منسلک نہیں یہ مفادات کا کھیل ہوتا ہے جس کی مثال شام میں استعماری قوتوں کی پنجہ آزمائی میں دیکھی جاسکتی ہے۔ تحریک آزادی کو البتہ دہشت گردی قرارنہیں دیا جاسکتا کہ اس میں اپنے حق کیلئے جدوجہد کی جاتی ہے جیسا کہ فلسطین اور کشمیر میں ہو رہا ہے۔ قصہ مختصر دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیاں اور کامرانیاں بے مثال ہیں جنہیں دنیا سراہتی ہے اور سیکرٹری خارجہ نے اسی لئے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کو ہر طرح سے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے کہ پاکستان سے بہتر یہ لڑائی نہ کوئی لڑ سکا اور نہ ہی جیت سکاہے۔ رکن ممالک کومتحد ہوکردہشت گردی کےخلاف صف آرا ہونا ہوگا۔

تازہ ترین