• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جیو نیٹ ورک پر اتحاد رمضان ،ایک اور دُکھی بچھڑی”ماں “بیٹے سے مل گئی

کراچی (محمد ناصر) پاکستان کے سب سے بڑے چینل ”جیو ٹی وی“ پر پاکستان کی سب سے مقبول نشریات ”اتحاد رمضان“ میں عوام کی دلچسپی پہلے دِن کی طرح قائم و دائم ہے ۔ سمیع خان اور رابعہ انعم کی میزبانی میں براہ راست نشریات کے آٹھویں روز ایدھی ہوم سینٹر میں رہنے والی ایک دُکھی اوربچھڑی ماں اپنے بیٹے سے مل گئی۔ اس ماں کو اتحاد رمضان نشریات کے ذریعے پہچاننے والے محمد آصف نے اِسے بیٹے سے ملانے میں اہم کردار ادا کیا۔ گذشتہ روز محمد آصف نے اتحاد رمضان نشریات دیکھ کر اِس ماں کو پہچانا اور بتایا کہ یہ ہمارے گاؤں میں رہتی ہیں اور اُمید دلائی کہ میں اِس ماں کے بیٹے کو لیکر جلد اتحاد رمضان کے سیٹ پر آؤں گا اور 24گھنٹے بعد محمد آصف ایدھی ہوم میں رہنے والی ماں کے بڑے بیٹے کو لیکر سیٹ پر پہنچ گیا۔ ماں اور بیٹے کا ملاپ دیکھ کر حاضرین زارو قطار روپڑے۔ محمد آصف کا کہنا تھا کہ ہم ”جیو ٹی وی “ کے شکر گزار ہیں جنہوں نے اتنا بہترین پروگرام سجایا ۔ آصف کے جذبے اور کاشوں کو دیکھتے ہوئے اُن کی حوصلہ افزائی کیلئے اتحاد رمضان کی جانب سے اُنہیں موٹربائیک اور کئی قیمتی تحائف بھی دیئے گئے۔ ملتان کے رہائشی بیٹے نے بتایا کہ میری ماں کا ذہنی توازن درست نہیں تھا یہ پہلے بھی گھر سے چلی جاتی تھیں لیکن پھر واپس آجاتی تھیں لیکن اس بار گئیں تو واپس نہیں آئیں۔ غریب آدمی ہوں 20 دِن سے زیادہ کراچی میں رہ سکا تاہم یہاں مسلسل اپنی والدہ کو تلاش کیا لیکن مایوس ہوکر گھر لوٹ گیا۔ محمد آصف کا شکر گزار ہوں جس نے ٹی وی پر میری ماں کو دیکھا اور ہمیں اطلاع کردی۔ ہمارے گھر میں تو ٹیلی ویژن کی سہولت بھی نہیں ہے۔ اس موقع پر اتحاد رمضان کی جانب سے ماں بیٹے کو ایل ای ڈی بھی بطور تحفہ پیش کی گئی۔ٹرانسمیشن میں ماؤں کو خراج تحسین بھی پیش کیا گیا۔ پاکستان کے سابق فاسٹ بالر شعیب اختر ایک بار پھر نشریات کے رونق بڑھانے سیٹ پر موجود تھے۔ ٹیلیفون کالر ہما جاوید نے شعیب اختر سے فلموں میں کام کرنے کے حوالے سے پوچھا تو اُن کا کہنا تھا مجھے دو تین بڑی فلموں کیلئے آفرز ہوچکی ہیں، لیکن جس وقت یہ آفرز آئیں اس وقت میں کرکٹ میں مصروف تھا لیکن مستقبل میں غور کروں گا۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ لوگ مجھے کبھی سمجھ نہیں سکے، مجھے زیادہ پیسوں کیلئے دوسرے ممالک سے کھیلنے کا مشورہ بھی دیا گیا لیکن میں نے ہمیشہ پاکستان سے کھیلنے کو ترجیح دی ۔اچھے اور برے لوگ مقررہ وقت میں عیاں ہوجاتے ہیں۔ میں نے اپنے دِل میں کبھی کسی کیلئے نفرت نہیں پالی، نہ کبھی کسی سے بدلہ لیا ہے۔ ”دِل سے کہہ دو“ میں اس بار بصارت سے محروم بچوں نے حصہ لیا۔ ”بصارت کھو گئی لیکن بصیرت تو سلامت ہے“ کے موضوع پر بختاور، جنت، عبدالبصیر اور حفصہ نے مقررہ وقت میں تقاریر کیں۔ اِن بچوں کا جوش و جذبہ دیکھ کر حاضرین نے کھڑے ہو کر تمام بچوں کو داد دی۔ شعیب اختر نے اس سیگمنٹ میں جج کے فرائض انجام دیتے ہوئے چاروں بچوں کو فاتح قرار دیا اور اُنہیں بیش قیمت تحائف سے بھی نوازا۔ کوئز شو ”رب زدنی علمائ“ میں سعدیہ خان، ماریہ بیگ اور حنبل نظامی کے درمیان مقابلہ ہوا۔
تازہ ترین