• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

احتساب عدالت میں مریم نواز کا بیان دوسرے روز بھی مکمل نہ ہو سکا

احتساب عدالت میں مریم نواز کا بیان دوسرے روز بھی مکمل نہ ہو سکا

احتساب عدالت میں مریم نواز کا بیان دوسرے روز بھی مکمل نہ ہو سکا، ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں مزید 36 عدالتی سوالوں کے جوابات ریکارڈ کرائے، 128میں سے 82 سوالات کے جواب قلمبند کیے جاچکے ۔

مریم نواز نے کہا کہ جے آئی ٹی نے ٹرسٹ ڈیڈ کے فرانزک جائزے کیلئے براہ راست یادفترخارجہ کے ذریعے فرانزک ایکسپرٹ کی خدمات حاصل کرنے کے بجائے واجد ضیا کے کزن کوئسٹ سالیسٹر اختر راجا کے ذریعے رابرٹ ریڈلے کی خدمات حاصل کیں تاکہ مرضی کی رپورٹ حاصل کی جا سکے ۔

انہوں نے کہا کہ رابرٹ ریڈلے نے فوٹوکاپیز کا موازنہ کر کے جائزہ رپورٹ تیار کی جو فرانزک سائنس کے طے شدہ قوانین اور ضوابط کے خلاف ہے، جس انداز میں ٹرسٹ ڈیڈ زرابرٹ ریڈلے لیبارٹری کو بھجوائی گئیں اور جے آئی ٹی کو رپورٹ موصول ہوئی وہ ایک معمہ ہے، انہوں نے جے آئی ٹی کو ٹرسٹ ڈیڈز کی نوٹرائزڈ تصدیق شدہ کاپیز دی تھیں۔

رابرٹ ریڈلے کی یہ رائے بدنیتی پر مبنی ہے کہ 31جنوری 2007 میں کمرشل دستیابی سے پہلے کیلبری فونٹ کا استعمال ممکن نہ تھا، ریڈلے نے دوران جرح اعتراف کیا کہ فونٹ 2005 سے دستیاب تھا اور وہ خود بھی ڈاؤن لوڈ کر کے استعمال کرچکے، رابرٹ ریڈلے نے یہ اعتراف بھی کیا کہ کیلبری فونٹ کے خالق لوکس ڈی گروٹ کو یہ فونٹ ڈیزائن کرنے پر 2005 میں ایوارڈ دیا گیا۔

مریم نواز نے کہا کہ جیریمی فری مین نے کومبر گروپ ، نیلسن اور نیسکول سے متعلق دونوں ٹرسٹ ڈیڈ ز کی تصدیق کی اور بتایا کہ اس کے آفس میں کاپیاں دستیاب ہیں مگر کوئسٹ سالیسٹر اختر راجہ یا نیب کے تفتیشی افسر نے وہ حاصل کرنے کی کوشش ہی نہ کی۔

احتساب عدالت میں بیان ریکارڈ کراتےہوئے مریم نواز کاکہناتھاکہ قطری خاندان کے ساتھ کاروبار یا ٹرانزیکشن سے ان کاکوئی تعلق نہیں، قطری شہزادہ اپنے محل میں بیان قلمبند کرانے کیلئے تیار تھا اور ہر بار سپریم کورٹ میں پیش کیے گئے اپنے خطوط کی تصدیق بھی کی، گلف اسٹیل کے شیئرز کی فروخت کے معاہدے کا مجھ سے تعلق نہیں، مریم نواز پیر کو اپنا بیان مکمل کرائیں گی۔

تازہ ترین