• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شارجہ اسپورٹس کونسل گرائونڈ میں گزشتہ دنوںپہلے شارجہ لیبر فیسٹیول 2018کا انعقادہوا، جس کے لیے شارجہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے خصوصی طورپر تعاون کیا۔ اس فیسٹیول میں فٹ بال، ہاکی اور باسکٹ بال اور کرکٹ فیڈریشن کے ممبران نے بھی شرکت کی۔ یہ مقابلے پہلی مرتبہ حکومتی سطح پر منعقد ہوئے۔ اس میں عام کمیونٹی ممبران، محنت کشوں اور مختلف طبقوں اور سروسز سے تعلق رکھنے والے افراد نے نہ صرف شرکت کی بلکہ مقابلوں میں حصہ لیا۔ 

شارجہ لیبر فیسٹیول کا انعقاد
شارجہ اسپورٹس میلے میں مہمان خصوصی یوسف سالم القصیر محنت کشوں کو کپ دے رہے ہیں

اس فیسٹیول کا مقصد بچوں میں تعلیم، کھیل ، بہترین صحت اور سیاحت کے فروغ کو اجاگر کرنا تھا۔ ان مقابلوںمیں روزانہ جہاں کمیونٹی کی بڑی تعداد نے شرکت کی، وہیں اسٹینڈرڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین یوسف سالم انقصیر، شارجہ اسپورٹس کونسل کے ایڈمنسٹریٹو کوآرڈنیٹر جاسم محمد الدوضی، یو اے ای اولمپک کمیٹی کے صدر عبدالمال جاتی، یو اے ای ہاکی فیڈریشن کے جنرل سیکریٹری عتیق جمعہ کے علاوہ شارجہ اسپورٹس و دیگر عہدیداروں نے شرکت کی۔ اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی شارجہ لیبر اسٹینڈرڈ ڈویلمپنٹ اتھارٹی کے چیئرمین یوسف سالم القصیر نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ شارجہ لیبر اسپورٹس میلہ 2018کا مقصد عام شہری اور یو اے ای میں مقیم تمام کمیونٹی ممبران خصوصاً لیبرز، محنت کشوں اور ان کے اہل خانہ کو بہترین صحت، کھیل، تعلیم و سیاحت کے فروغ کے لیے اقدامات کئے گئےہیں۔ اس طرح کے میلے کا انعقاد ہر سال ہوگا تاکہ تمام کمیونٹیوں کو امارات میں رہ کر ایک گھر جیسا ماحول میسر آسکے۔شارجہ اسپورٹس کونسل کے ایڈمن کوآرڈنیٹر جاسم محمد الدخونی نے کہا کہ شارجہ اسپورٹس کونسل گرائونڈ ز میں کھیلوں کے فروغ کے لیے تمام محنت کشوں اور فیملیز کو خوش آمدید کرتی ہے۔ اس بار چار عالمی کھیلوں کے لیے کلبوں کو شامل کیا گیا ہے جس میں کرکٹ، ہاکی، فٹ بال اور باسکٹ بال شامل ہیں اگلے سال مزید کھیلوں کو بھی شامل کیا جائے گا۔ فائنل ہاکی میچ منہامہ ہاکی کلب اور جیمز ماڈل اکیڈمی کے مابین کھیلا گیا۔ جسے مہنامہ کلب نے ایک صفر سے جیت کر پہلے شارجہ لیبر فیسٹیول 18کا ٹائیٹل اپنے نام کرلیا شارجہ حکومت کی جانب سے لیبر طبقہ کے لیے ایک اچھی کوشش تھی۔ جس میں محنت کشوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

شارجہ لیبر فیسٹیول کا انعقاد
دبئی قونصل جنرل سید جاوید حسن، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ حمید محمد قطامی کو حسن کارکردگی پر شیلڈ پیش کررہے ہیں

متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی چھ سالہ بچی لائبہ جبران اپنی پیدائش کے چھ ماہ بعد ایک غیر معمولی جینیاتی بیماری کا شکار ہوگئی تھی، غیر معمولی بیماری کی وجہ سے اسے فوراً اسپتال میں داخل کروانا پڑا۔ اس بیماری کا علاج طویل اوراخراجات خطیر تھے۔ والدین کے وسائل اتنے نہ تھے کہ اخراجات برداشت کرسکتے۔ مقامی اسپتال میں لائبہ جبران کے طویل مدتی علاج معالجے پر اٹھنے والے اخراجات تقریباً 6.2ملین درہم ( 19کروڑ پاکستانی روپے) تھے۔ بچی تقریباً ساڑھے پانچ سال اسپتال میں داخل رہی ، جہاں بہترین اور جدید سہولیات دی گئیں۔ والدین کی درخواست پر اسپتال انتظامیہ نے تمام اخراجات معاف کردئیے۔پاکستان قونصلیٹ دبئی نے اسپتال انتظامیہ کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے دبئی ہیلتھ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل حمید محمدنظامی سے ملاقات کی اور قونصل جنرل سید جاوید حسن نے انہیں تعریفی خط اور شیلڈ پیش کی۔ اسپتال کی چیف ایگزیکٹو آفیسر مونا عبدالرزاق اور ڈاکٹرز کی اس ٹیم کو جس نے پاکستانی بچی کے علاج کے لیے خدمات سر انجام دیں، ان سے بھی قونصل جنرل سید جاوید حسن نے ملاقات کی ۔ اور تعریفی خطوط دئیے۔ اس موقعے پر قونصل جنرل نے ڈاکٹرز کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو سراہااور کہا کہ وہ اپنے فرائض ادا کرنے کے ساتھ ساتھ انسانیت کی خدمت بھی کررہے ہیں۔

تازہ ترین